کابل//) افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ تیسری بار دو طرفہ سیریز ملتوی کرنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے متبادل حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔
افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اے سی بی کی آسٹریلوی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ کرکٹ بورڈز پر اپنی پالیسیاں مسلط کرنے کے بجائے تمام خطوں میں کرکٹ کی ترقی کی حمایت پر توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ اے سی بی کی اعلیٰ انتظامیہ پہلے کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ بات چیت میں شامل ہوئی تھی اور عوامی طور پر دستبرداری کا اعلان کرنے کے بجائے متبادل حل تلاش کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
اے سی بی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملتوی ہونے والی ٹی 20 سیریز کو سی اے کے وفد کی موجودگی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے منظوری دی تھی۔ اے سی بی نے کرکٹ آسٹریلیا سے ایک مکمل رکن ملک کے طور پر اپنی پوزیشن کا احترام کرنے، سمجھنے اور بیرونی دباؤ اور/ یا سیاسی اثرات کے سامنے جھکنے کے بجائے متبادل حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔
بورڈ نے ‘دنیا بھر میں غیر جانبدار اور سیاست سے پاک کرکٹ پر اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت کے لیے بھی تیار ہے کہ کرکٹ ‘سیاسی اثر و رسوخ سے پاک رہے۔
کرکٹ آسٹریلیا نے ایک بار پھر افغانستان کے خلاف سیریز ملتوی کر دی، دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز رواں برس اگست میں شیڈول تھی۔
کرکٹ آسٹریلیا نے اپنی حکومت کی مشاورت سے گزشتہ سال ون ڈے سیریز بھی ملتوی کی تھی۔
کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ ون ڈے سیریز افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے ہیومن رائٹس کی گرتی صورتِ حال کی وجہ سے ملتوی کی گئی تھی۔
کرکٹ آسٹریلیا نے مزید صورتحال کا جائزہ لینے کا کہا تھا اور اس معاملے کی بہتری کے لیے افغانستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ رابطے رکھنے کا بھی کہا تھا۔
کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے 12 ماہ کے دوران اپنی حکومت سے رابطے میں ہیں، حکومت نے ہمیں بتایا ہے حالات پہلے سے بھی بدترین ہیں، ہم اپنے ماضی کے مؤقف پر قائم ہیں اور ہم افغانستان کے خلاف باہمی سیریز ملتوی کر رہے ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ کرکٹ میں خواتین اور لڑکیوں کی شرکت کی حمایت کرتے رہیں گے، آئی سی سی اور افغانستان بورڈ سے رابطے میں رہے گا، مستقبل میں سیریز کے بحالی کے لیے کام جاری رکھیں گے۔