جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اہم ترین

سی اے اے پر روک سے انکار۔۔۔ سپریم کورٹ کی مرکز کو تین ہفتوں میں جواب دائر کرنے کی ہدایت 

’عدالت فی الحال کسی کو بھی اس قانون کے تحت شہریت نہ دینے کی ہدایت دے‘

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-03-20
in اہم ترین
A A
جموں کشمیر میںحد بندی کیخلاف عرضی پرسپریم کورٹ میں سماعت آج
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

آپریشن سندور:’بھارتی حملوں میں۷۰ دہشت گرد مارے گئے‘

لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر یوٹی کے سرحدی اَضلاع کی صورتحال کا جائزہ لیا

نئی دہلی//
  سپریم کورٹ نے منگل کو شہریت ترمیمی قانون یا سی اے اے کے نفاذ پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے حکومت کو اس قانون کو چیلنج دینے والی۲۳۷ درخواستوں پر جواب دینے کیلئے۸؍ اپریل تک تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔
اس معاملے کی اگلی سماعت۹؍ اپریل کو مقرر کی گئی ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مرکزی حکومت کو جواب دینے کی ہدایت دی۔
بنچ نے مرکزی حکومت کو سی اے اے ایکٹ اور قواعد کے تحت شہریت دینے سے روکنے کی ہدایت دینے کی عرضی گزاروں کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا’’ہم کسی بھی ابتدائی نقطہ نظر کا اظہار نہیں کر رہے ہیں‘‘۔ تاہم عدالت عظمیٰ نے عدالت کو نوٹس جاری کیا۔ مرکزی حکومت نے انہیں تین ہفتوں کے اندر اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی۔
بنچ کے سامنے مرکز کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے جواب دینے کے لیے چار ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی۔ انہوں نے بنچ کے سامنے کہاکہ ’’۲۳۷درخواستیں ہیں جن میں سی اے اے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔۲۰درخواستیں دی گئی ہیں۔ مجھے جواب داخل کرنے کیلئے وقت چاہئے ۔ ایکٹ (سی اے اے ) کسی کی شہریت نہیں چھینتا ہے ۔ درخواست گزاروں کے ساتھ کوئی تعصب نہیں ہے ‘‘۔
وہیں سینئر وکیل کپل سبل، اندرا جیسنگ اور وجے ہنساریا، درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے ، نے مرکز کی طرف سے چار ہفتے کا وقت دینے کی درخواست کی مخالفت کی۔
وکیلوں نے بار بار بنچ سے درخواست کی کہ وہ سالیسٹر جنرل مہتا سے یہ بیان دینے کو کہے کہ اس دوران (درخواستوں پر فیصلہ آنے تک) کسی کو بھی شہریت نہیں دی جائے گی کیونکہ ایک بار شہریت مل جانے کے بعد پورا عمل ناقابل واپسی ہے اور معاملہ بے معنی ہوجائے گا۔
اس پر سالیسٹر جنرل مہتا نے کہا کہ میں کوئی بیان دینے نہیں جا رہا ہوں۔
بنچ کے سامنے بحث کرتے ہوئے سینئر وکلاء سبل اور جے سنگھ نے کہا کہ اس سے قبل جب سپریم کورٹ نے ۲۲جنوری۲۰۲۰کو اس معاملے میں مرکز کو نوٹس جاری کیا تھا، اس نے اسٹے کے سوال پر غور نہیں کیا تھا، کیونکہ اس وقت تک سی اے اے سے متعلق کوئی نوٹیفائڈ نہیں کیا گیا تھا۔
سبل نے کہا’’چار سال بعد۱۱مارچ کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ اگر کسی کو شہریت مل جاتی ہے تو یہ ناقابل واپسی ہو گی۔ آپ اسے واپس نہیں لے سکتے ۔ یہ بے اثر ہو جائے گا‘‘۔
سینئر ایڈوکیٹ جے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اس (سی اے اے ) کو اس وقت تک روک دیا جانا چاہئے جب تک عدالت اس کیس کی سماعت نہیں کرتی۔
درخواست گزاروں کے وکلاء کے بار بار دلائل پر بنچ نے کہا کہ شہریت دینے کا بنیادی ڈھانچہ ابھی تک تیار نہیں ہوا ہے ۔
ایڈوکیٹ نظام الدین پاشا نے بنچ کے سامنے کہا کہ آسام کا مسئلہ اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے عمل سے۱۹لاکھ افراد کو خارج کر دیا گیا تھا اور اب مسلمانوں کے علاوہ سبھی شہریت کے لیے درخواستیں داخل کر سکتے ہیں، جس پر کارروائی کی جا سکتی ہے ۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے پر بھی غور کرنے کا فیصلہ کیا۔
عرضی گزاروں کے دلائل سننے کے بعد بنچ نے مرکز کو نوٹس جاری کیا اور۹؍اپریل کو معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی۔درخواستیں انڈین یونین مسلم لیگ اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئیں۔
۱۵مارچ کو سپریم کورٹ نے انڈین یونین مسلم لیگ کی نمائندگی کرنے والے سبل کی درخواست کو جلد سماعت کیلئے قبول کرتے ہوئے ۱۹مارچ کو کیس کی فہرست دینے کی ہدایت کی تھی۔عرضی میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ موجودہ رٹ پٹیشن پر فیصلہ آنے تک کسی بھی مذہب یا فرقے کے رکن کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
عرضی میں مرکزی حکومت کو شہریت ترمیمی قواعد۲۰۲۴؍اور متعلقہ قوانین یعنی شہریت ایکٹ۱۹۵۵‘پاسپورٹ ایکٹ۱۹۲۰‘ غیر ملکی قانون۱۹۴۶ اور اس کے تحت بنائے گئے کسی بھی قواعد یا احکامات کے تحت کسی کے خلاف سخت کارروائی نہ کرنے کا حکم دینے کی درخواست کی گئی ہے ۔
سی اے اے ان افراد کو شہریت دینے کی تجویز کرتا ہے جو افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی یا عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن ہیں اور۳۱دسمبر۲۰۱۴کو یا اس سے پہلے ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

انتخابی کوریج کیلئے مجاز میڈیا پرسن کو ڈاک کے ذریعے ووٹ کی سہولت

Next Post

لیفٹیننٹ گورنر کا جموں یونیورسٹی میں’گونج۲۰۲۴ ‘کی اِفتتاحی تقریب سے خطاب

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آپریشن سندور:’بھارتی حملوں میں 70 دہشت گرد مارے گئے
اہم ترین

آپریشن سندور:’بھارتی حملوں میں۷۰ دہشت گرد مارے گئے‘

2025-05-08
اہم ترین

لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر یوٹی کے سرحدی اَضلاع کی صورتحال کا جائزہ لیا

2025-05-08
سائبر اسپیس کی حفاظت بہت اہم: ڈوبھال
اہم ترین

پاکستان کشیدگی میں اضافہ کرتا ہے تو ہم’مضبوطی سے جوابی کارروائی‘کیلئے تیار ہیں:ڈوال

2025-05-08
اہم ترین

آپریشن سندور:عالمی رہنماؤں نے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی

2025-05-08
آپریشن سندور:ہندوستان نے سندور اجاڑنے کا بدلہ لیا
اہم ترین

آپریشن سندور:ہندوستان نے سندور اجاڑنے کا بدلہ لیا

2025-05-08
وزیر دفاع نے اکھنور میں ۱۰۸فٹ بلند قومی پرچم لہرایا
اہم ترین

منصوبہ بندی کے مطابق اہداف کو درست طریقے سے تباہ کیا گیا: راجناتھ سنگھ

2025-05-08
اہم ترین

امیت شاہ نے مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کا اعلان کیا

2025-05-08
وزیر اعظم کا دورہ کشمیر: سیکورٹی کے انتظامات مزید سخت
اہم ترین

ہندوپاک کشیدگی: جموں وکشمیر میں ہائی الرٹ جاری ، حساس مقامات پر تعیناتی سخت

2025-05-08
Next Post

لیفٹیننٹ گورنر کا جموں یونیورسٹی میں’گونج۲۰۲۴ ‘کی اِفتتاحی تقریب سے خطاب

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.