نئی دہلی//) وزیر مملکت برائے ثقافت ارجن رام میگھوال نے پیر کو کہا کہ امرت کال میں اپنی جڑوں کو مضبوط کرنے اور مستقبل کی بنیاد رکھنے کے لئے جدید ہندوستان کی تاریخ کو بیان کرنا، پڑھنا، لکھنا اور سمجھنا بہت ضروری ہے ۔
مسٹر میگھوال نے نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کے 134 ویں یوم تاسیس کے موقع پر سبھاش چندر بوس کی زندگی پر مبنی ڈیجیٹل نمائش ‘سبھاش ابھینندن’ کا آغاز کیا۔ یہ نمائش نیشنل آرکائیوز میں دستیاب دستاویزات پر مبنی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امرتکال کے اس دور میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے اور مستقبل کی بنیاد رکھنے کے لیے اپنی تاریخ کو پیش کرنا، پڑھنا، لکھنا اور سمجھنا بہت ضروری ہے ، جس تاریخ نے جدید ہندوستان کی بنیاد رکھی۔ ہمارا مشن ‘‘وراثت بھی، وکاس بھی’’ اور ہندوستان کو ہر میدان میں عالمی رہنما بنانا ہے ۔ آرکائیو کا شعبہ اس سمت میں شاندار کردار ادا کر رہا ہے ۔
نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ذاتی دستاویزات نیشنل آرکائیوز آف انڈیا میں محفوظ ہیں اور انہیں نیتا جی کے پورٹل اور آرکائیوز پردیکھاجاسکتا ہے ۔ ان ریکارڈوں میں ان کے لکھے ہوئے خطوط، ان کے والد مسٹرجانکی ناتھ بوس کی ڈائری، آزاد ہند فوج کے دستاویزات اور ان سے متعلق کئی سرکاری دستاویزات موجود ہیں۔
نمائش میں نیتا جی کی پیدائش سے لے کر موجودہ وقت تک کی مدت کا احاطہ کرنے والے 16 حصے شام ہیں۔ ان کے ذریعہ ان کی زندگی کی جھلکیاں پیش کی گئی ہیں، جن میں مسٹر جانکی ناتھ بوس کی ڈائری، نیتا جی کی پیدائش، ان کے سول سروسز امتحان کا نتیجہ اور دیگر کئی اہم اشیا کو دکھایا گیا ہے ۔ 1920 سے 1940 تک کی دہائیوں کی جدوجہد کو بہترین انداز میں دکھایا گیا ہے ۔ یہ مجموعہ ان کی تقریروں، ان کے مہم جوئی اور آزاد ہند فوج کی جدوجہد کے بارے میں ایک بصیرت فراہم کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ ، نمائش میں انہیں ملنے والے بھارت رتن ایوارڈ اور نیتا جی کے اعزاز میں وزارت ثقافت کی طرف سے کی گئی دیگر کوششوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے ۔