نئی دہلی/۱۷مئی
’’ پاکستان کو ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت یا مداخلت کرنے کا کوئی ٹھوس موقف نہیں ہے‘‘۔
وزارت خارجہ نے آج جموں و کشمیر میں حد بندی مشق پر پاکستان میں منظور کی گئی قرارداد پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا۔
حکومت نے پاکستان کی قومی اسمبلی کی طرف سے منظور کردہ قرارداد کو’مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا’’جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکزی زیر انتظام علاقوں کا پورا علاقہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رہا ہے، ہے اور رہے گا‘‘۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا’’ہم پاکستان کی قومی اسمبلی کی طرف سے ہندوستانی مرکز کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر میں حد بندی مشق کے موضوع پر منظور کی گئی مضحکہ خیز قرارداد کو دوٹوک طور پر مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان کے پاس ایسے معاملات میں مداخلت یا مداخلت کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے جو ہندوستان کے اندرونی ہیں، بشمول ہندوستانی علاقے پاکستان کے غیر قانونی اور زبردستی قبضے کے تحت ہیں‘‘۔
باگچی کاکہنا تھا’’جموں اور کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حد بندی کی مشق ایک جمہوری مشق ہے جو اسٹیک ہولڈرز کی وسیع مشاورت اور شرکت کے اصولوں پر مبنی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حد بندی کی مشق ایک جمہوری مشق ہے جو اسٹیک ہولڈرز کی وسیع مشاورت اور شرکت کے اصولوں پر مبنی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے اور بے بنیاد اور اشتعال انگیز ہندوستان مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہونے کے بجائے’اپنے گھر کو ترتیب دینے‘پر کام کرنا چاہئے۔
باگچی نے مزید کہا’’یہ افسوسناک ہے کہ اپنے گھر کو ٹھیک کرنے کے بجائے، پاکستان میں قیادت بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی رہتی ہے اور بے بنیاد اور اشتعال انگیز بھارت مخالف پروپیگنڈے میں مصروف رہتی ہے‘‘۔
یہ بیان پاکستان کی قومی اسمبلی کی طرف سے گزشتہ ہفتے منظور ہونے والی قرارداد کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں جاری کیا گیا۔