حیدرآباد//
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ خاندانی سیاست کی وجہ سے باصلاحیت افراد کو نقصان پہنچتا ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
مودی آج سنگاریڈی ضلع میں۶۸۰۰کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد پاٹینچیروکے پٹیل گوڈا میں ایس آر انفینٹی میں منعقدہ وجے سنکلپ سبھا میٹنگ سے خطاب کررہے تھے ۔
وزیر اعظم نے کانگریس پارٹی پر اپنی بدعنوانی کو چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے سخت تنقید کی۔ کانگریس کی وراثت اور خاندانی سیاست کے تصور کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے باصلاحیت افراد کونقصان اٹھانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
مودی نے خاندانی سیاست کرنے والی جماعتوں کے اندر بدعنوانی کو بے نقاب کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں کے رہنماؤں میں عدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں کی جانب سے عوام کے پیسے سے اپنے لیے رقم جمع کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے خاندانی سیاست کی پیروی کرنے والی جماعتوں کے جواز پر سوال اٹھایا اور کہا کہ انہوں نے کشمیر سے کنیا کماری تک ملک پر حکومت کی۔
وزیر اعظم نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے ذریعے پورا ہونے والے وعدے پر روشنی ڈالی۔
مودی نے ہندوستان کو عالمی سطح پر تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے وژن کا خاکہ پیش کیا اور تلنگانہ کی ترقی کے لیے مرکز کے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ ملک کی ترقی ریاست کی ترقی سے جڑی ہوئی ہے ۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ان کے لیے۱۴۰کروڑ شہریوں والا پورا ملک ان کا خاندان ہے ۔ انہوں نے اپنا خزانہ بھرنے ، تحائف لینے اور دولت جمع کرنے کیلئے خاندانی سیاست کرنے والے رہنماؤں کی سخت مذمت کی۔
مودی نے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) اور کانگریس دونوں پر’جھوٹ،لوٹ‘کا راستہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں۴۰۰سیٹیں جیتنے کا ہدف رکھیں۔
وکست بھارت کے عہد میں جدید انفرااسٹرکچر کی مرکزیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے اس سال کے بجٹ میں۱۱لاکھ کروڑ روپے مختص کرنے کا ذکر کیا۔