نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں چھت پر سولر لگانے اور ایک کروڑ گھروں کیلئے ہر ماہ۳۰۰یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کیلئے کل۷۵ ہزار۲۱کروڑ روپے کی لاگت والی’ پی ایم سوریہ گھرمفت بجلی یوجنا ‘کو منظوری دے دی گئی ہے ۔
وزیر اعظم نے۱۳فروری۲۰۲۴کو اسکیم کا آغاز کیا تھا۔
رہائشی چھتوں پر شمسی توانائی کے لیے مرکزی مالی امداد ( سی ایف اے )یہ اسکیم ۲کلو واٹ سسٹمز کے لیے سسٹم لاگت کا ۶۰فیصد اور۲سے۳کلو واٹ صلاحیت کے درمیان سسٹمز کے لیے اضافی سسٹم لاگت کا۴۰فیصد سی ایف اے فراہم کرتی ہے ۔ سی ایف اے کی حد۳کلو واٹ ہوگی۔
موجودہ بینچ مارک قیمتوں پر اس کا مطلب ایک کلو واٹ سسٹم کیلئے۳۰ہزارروپے‘۲کلو واٹ سسٹمز کے لیے۶۰ہزارروپے اور ۳کلو واٹ یا اس سے زیادہ کے سسٹمز کیلئے۷۸ہزارروپے سبسڈی ہوگی۔
گھر والے سبسڈی کے لیے نیشنل پورٹل کے ذریعے درخواست دیں گے اور چھت پر سولر لگانے کے لیے مناسب وینڈر کا انتخاب کر سکیں گے ۔ نیشنل پورٹل گھرانوں کو ان کے فیصلہ سازی کے عمل میں مناسب نظام کے سائز، فوائد کیلکولیٹر، وینڈر کی درجہ بندی وغیرہ جیسی متعلقہ معلومات فراہم کر کے مدد کرے گا ۔
گھر والے۳کلو واٹ تک کے رہائشی آر ٹی ایس سسٹم کی تنصیب کے لیے فی الوقت تقریباً ۷فیصد کے کم سود والے قرض کی مصنوعات تک رسائی حاصل کر سکیں گے ۔
اس اسکیم کے تحت ملک کے ہر ضلع میں ایک ماڈل سولر ویلج تیار کیا جائے گا تاکہ دیہی علاقوں میں چھت پر شمسی توانائی کو اپنانے کے لیے رول ماڈل کے طور پر کام کیا جا سکے ۔
اربن لوکل باڈیز اور پنچایتی راج ادارے بھی اپنے علاقوں میں آر ٹی ایس تنصیبات کو فروغ دینے کے لیے مراعات سے مستفید ہوں گے ۔
یہ اسکیم قابل تجدید توانائی سروس کمپنی ( آر ای ایس سی او ) پر مبنی ماڈلز کے لیے ادائیگی کے تحفظ کے لیے ایک جزو فراہم کرتی ہے اور ساتھ ہی آر ٹی ایس میں جدید منصوبوں کے لیے فنڈ فراہم کرتی ہے ۔