سرینگر//
وادی کشمیر میں وسیع پیمانے پر برف و باراں کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کے بیچ مطلع ابر آلود رہنے سے شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۰ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۴ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۳ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۱ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت ۴ء۰ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۲ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۹ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات سرینگر نے جموں وکشمیر میں بھاری برف باری کی پیش گوئی کے پیش نظر ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے وادی کشمیر میں زمینی و فضائی ٹرانسپورٹ متاثر ہونے سے خبر دار کیا ہے ۔
محکمے کی طرف سے جاری ایڈائزری میں کہا گیا ہے’’جموں و کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں۲۹فروری کی شام سے مغربی ہوا کی ایک لہر داخل ہونے والی ہے جس کے زیر اثر جموں و کشمیر میں۲۹فروری کی شام یا یکم مارچ کی صبح سے۳مارچ کی دو پہر تک وسیع پیمانے پر درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں جس کا زیادہ اثر ۲مارچ کو رہے گا‘‘۔
ایڈوائزری کے مطابق اس دوران صوبہ جموں کے پیر پنجال رینج میں بھاری برف باری یا بارشیں ہوں گی جبکہ وادی کشمیر کے اننت ناگ، پہلگام ، کولگام، سنتھن پاس، پیر کی گلی، سونہ مرگ ، زوجیلا، بانڈی پورہ ، راز دان پاس، گلمرگ اور کپوارہ، سچنہ پاس پر بھاری برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔
محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری میں کہا گیا کہ خراب موسمی صورتحال کے باعث وادی کشمیر میں فضائی و زمینی ٹرانسپورٹ متاثر ہو سکتا ہے اور سرینگر، جموں قومی شاہراہ اور جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں کی بڑی سڑکیں بھی بند ہوسکتی ہیں۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں نیز وادی میں مٹی کے تودے ، چٹانیں کھسک آنے کے بھی امکانات ہیں۔
ایڈوائزری میں کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کھیت کھلیانوں اور باغوں میں تمام طرح کے آپریشنز بند رکھیں۔