نئی دہلی// دہلی کی وزیر توانائی آتشی نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے بیٹنگ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کیجریوال حکومت کی نئی پروگریسو سولر پالیسی 2024 کی فائل روک دی ہے ۔
محترمہ آتشی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 29 جنوری 2024 کو کیجریوال حکومت نے اپنی کابینہ میں ایک نئی سولر پالیسی پاس کی۔ اسے ملک کی بہترین اور پروگریسیو پالیسی کے طورپر سراہا گیا۔ یہ ایک ایسی پالیسی ہے جو دہلی میں رہنے والے 400 یونٹ سے زیادہ بجلی کا استعمال کرنے والوں کو زیرو بجلی کا بل مل سکے ، اس کا التزام کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت دہلی میں حکومت 200 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرتی ہے اور 200-400 یونٹ تک 50 فیصد سبسڈی دیتی ہے ۔ لیکن پہلی بار اس پالیسی کے ذریعے 400 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بل کو بھی صفر تک لایا جا سکتا ہے ، تو یہ فطری تھا کہ دہلی کے لوگوں نے اس کا خیر مقدم کیا اور جب سے وزیر اعلیٰ نے اس سکیم کا اعلان کیا تو دہلی کے مختلف حصوں سے لوگوں نے پوچھنا شروع کردیا کہ ہم اس پالیسی کے تحت سولر پینل کب لگوا سکتے ہیں۔
وزیر توانائی نے کہا کہ اس پالیسی کا دوسری اہم التزام یہ ہے کہ ہر یونٹ کی پیداوار پر حکومت روف ٹاپ سولر لگانے والے صارفین کو پیسے دے گی۔ تین کلو واٹ تک بجلی کے لیے حکومت کی طرف سے فی یونٹ پیداوار تین روپے اور تین کلو واٹ سے دس کلو واٹ تک دو روپے فی یونٹ دئے جائیں گے ۔ اس سے نہ صرف صارفین کا بجلی کا بل صفر ہو جائے گا بلکہ وہ اپنی چھت پر لگائے گئے روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ سے بھی پیسے کما سکتے ہیں۔