سرینگر/۲۸فروری
وادی کشمیر میں وسیع پیمانے پر برف و باراں کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کے بیچ مطلع ابر آلود رہنے سے شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 4.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی1.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات سری نگر نے جموں وکشمیر میں بھاری برف باری کی پیش گوئی کے پیش نظر ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے وادی کشمیر میں زمینی و فضائی ٹرانسپورٹ متاثر ہونے سے خبر دار کیا ہے ۔
محکمے کی طرف سے جاری ایڈائزری میں کہا گیا ہے”جموں و کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں 29 فروری کی شام سے مغربی ہوا کی ایک لہر داخل ہونے والی ہے جس کے زیر اثر جموں و کشمیر میں 29 فروری کی شام یا یکم مارچ کی صبح سے 3 مارچ کی دو پہر تک وسیع پیمانے پر درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں جس کا زیادہ اثر 2 مارچ کو رہے گا“۔
ایڈوائزری کے مطابق اس دوران صوبہ جموں کے پیر پنجال رینج میں بھاری برف باری یا بارشیں ہوں گی جبکہ وادی کشمیر کے اننت ناگ، پہلگام ، کولگام، سنتھن پاس، پیر کی گلی، سونہ مرگ ، زوجیلا، بانڈی پورہ ، راز دان پاس، گلمرگ اور کپوارہ، سچنہ پاس پر بھاری برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔
محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری میں کہا گیا کہ خراب موسمی صورتحال کے باعث وادی کشمیر میں فضائی و زمینی ٹرانسپورٹ متاثر ہو سکتا ہے اور سرینگر، جموں قومی شاہراہ اور جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں کی بڑی سڑکیں بھی بند ہوسکتی ہیں۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں نیز وادی میں مٹی کے تودے ، چٹانیں کھسک آنے کے بھی امکانات ہیں۔
ایڈوائزری میں کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کھیت کھلیانوں اور باغوں میں تمام طرح کے آپریشنز بند رکھیں۔