ہاں جناب ہم مانتے ہیں کہ کانگریس پارٹی کے برے دن چل رہے ہیں… برے دن کیا برے سال چل رہے ہیں کہ …کہ جتنے سال سے مودی جی بھارت دیش کے شاہی تخت پر بیٹھے ہیں وہ دن اور آج کا دن کہ کانگریس کا برا وقت چل رہا ہے … مودی جی نے اچھے دنوں کی بات کی تھی… عام دیش واسیوں کیلئے اچھے دنوں کی بات کی تھی …وہ اچھے دن آئے یا نہیں ‘ ہمیں نہیں معلوم …لیکن ایک بات جو ہمیں معلوم ہے وہ یہ ہے کہ کانگریس کے برے دن چل رہے ہیں …کب تک چلیں گے یہ مودی جی کو معلوم ہو گا کسی اور کو نہیں بالکل بھی نہیں …حتیٰ کہ کانگریس کوبھی اس کی خبر نہیں … لیکن صاحب یہ سب کہنے کے باوجود …اتنا کہنے سننے کے باوجود خبر دار! اگر آپ نے کانگریس کو ہلکا لینے کی غلطی کی … راہل گاندھی کے ہونے کے باوجود ‘ ایک ایک کر کے ہر ایک ریاست میں ہار کے باوجود …لوک سبھا میں چالیس پچاس نشستوں تک سمٹ جانے کے باوجود…بڑے بڑے لیڈروں کے انخلاء کے باوجود صاحب اگر آپ کانگریس کو ہلکا لینے کی سوچ رہے ہیں تو … تو ایسی غلطی بالکل بھی مت کیجئے کہ …کہ جب مودی جی کانگریس کو ہلکا نہیں لیں رہے ہیں تو …آپ ایسی غلطی کیوں کرنا چاہتے ہیں۔یاد کیجئے…دماغ پر تھوڑا زور لگا کر یاد کیجئے کہ کیا کوئی د ن ایسا گزرتا ہے جب مودی جی کانگریس کو یاد نہیں کرتے ہیں …اب تو وزیر اعظم صاحب کانگریس کو اور بھی زیادہ شدت سے یاد کررہے ہیں کیونکہ لوک سبھا کے الیکشن جو سر پر ہیں۔ مودی جی جہاں بھی جاتے ہیں …اپنی پارٹی بی جے پی کا نام لیں نہ لیں …بی جے پی کا نام لینا یہ جناب بھول جائیں ‘ایسا ممکن ہے… لیکن کانگریس کا نام لینا بھول جائیں صاحب یہ ناممکن ہے۔یقینا وزیر اعظم کانگریس کو اچھے الفاظ میں یاد نہیں کرتے ہیں … اور بالکل بھی نہیں کتے ہیں۔ یہ بھی مانتے ہیں کہ مودی جی ملک کے ہر ایک مرض کا ذمہ دار کانگریس کو ہی ٹھہراتے ہیں …لیکن صاحب اسی بہانے کانگریس کا نام تو لیتے ہیں اور… اور اللہ میاں کی قسم اس لئے لیتے ہیں کیونکہ وزیر اعظم صاحب بھی جانتے ہیں … اور مانتے بھی ہیں کہ اس کا ملک بھر میں اگر کسی سے مقابلہ ہے …کوئی اگر ان کی جماعت کو مقابلہ دینے کی جرأت کر سکتی ہے …اگر کسی میں یہ ہمت ہے تو … تو وہ کانگریس ہے‘ کوئی اور نہیں… بالکل بھی نہیں ۔ اور آپ ہیں کہ کانگریس کو ہلکا لیتے ہیں…ہم کہہ رہے ہیں کہ ایسی غلطی نہ کیجئے اور بالکل بھی نہ کیجئے ۔ ہے نا؟