سرینگر//
وادی میں پہاڑی اور میدانی علاقوں بشمول سرینگر میں جاری برفباری سے معمول کی زندگی متاثر ہو گئی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق سیاحتی مقام گلمرگ میں منگل کی تک قریب ۳ فٹ برف جمع ہوئی ہے اور سونہ مرگ میں قریب۴ فٹ ‘ سادھنا ٹاپ پر ۵فٹ، رازدان ٹاپ پر ۵ فٹ اور تلیل گریز میں۴ فٹ برف جمع ہوئی ہے۔
بھاری برفباری کے نتیجے میں وادی کے طول و عرض میں معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی۔
منگل کی اعلیٰ صبح سے ہوئی برف باری کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ سمیت درجنوں رابطہ سڑکیں ٹریفک کی آمدو رفت کیلئے بند ہوئی، جبکہ کم روشنی کی وجہ سے سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڈے پر فضائی ٹریفک بھی متاثر رہا،جبکہ دور دراز علاقوں میں بجلی کا نظام پوری طرح درہم برہم ہوگیا۔تازہ برف باری کے ساتھ ہی پوری وادی شدید سردی کی لپیٹ میں آگئی ہے۔
برفباری کی وجہ سے نتیجے میں شہر کے بازاروں میں مجموعی طور پر ویرانی چھائی رہی اور خریداروں کی بہت کم تعداد بازاروں میں نظر آئی۔
اس دوران محکمہ موسمیات نے آنے والے مزید ایک روز تک جنوبی اضلاع میں برف باری کی پیش گوئی کرتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
ادھر پہاڑی ضلع شوپیاں کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی مسلسل دوسرے روز بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔برفباری ہونے کے ساتھ ہی سڑکوں و مکانوں اور دیگر تعمیرات کی چھتوں اور کھلے میدانوں میں برف کی پرت بچھ گئی۔ وہیں قصبہ شوپیاں میں یہ خبر تحریر کرنے تک ایک فٹ برف جمع ہوگئی تھی جبکہ برفباری کا سلسلہ جاری ہے، تاہم قصبہ شوپیاں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سڑکوں سے وقفہ وقفہ سے برف ہٹائی جارہی ہے اور بجلی کی سپلائی بھی بحال ہے۔
تازہ برفباری نتیجے میں شہر سرینگر میں عام اور کاروباری زندگی پر اثر پڑا اور شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے عام لوگوں کو عبور و مرور کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔وادی کے شمال و جنوب میں واقع دیگر اضلاع میں بھی تازہ برفباری ہوئی ہے۔میدانی علاقوں کے برعکس بعض بالائی علاقوں میں بھاری برفباری ہوئی ہے۔
تازہ برفباری ہونے کے ساتھ ہی وادی کے شمال و جنوب میں کئی دور دراز مقامات پر بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ پیش گوئی کے مطابق ضلع کے بالائی علاقوں میں بھاری برفباری جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی برفباری جاری ہے۔ سیاحتی مقام توشہ میدان میں ایک فٹ سے زیادہ برفباری ہوئی ہے اور اطلاع کے مطابق شدید برفباری سے توسہ میدان رابطہ سڑک آمدورفت کے لیے بند ہوئی، جبکہ دودھ پتھری اور یوسمرگ میں بھی گاڑیوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹیں کھڑی ہو گئی ہے۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے مسلسل تمام مین رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے اور لوگوں کی مدد کے لئے عملہ و مشینری کو حرکت میں لایا گیا ہے۔
شدید برفباری کے چلتے ضلع انتظامیہ نے ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے، مشکلات سے دوچار لوگوں سے کنٹرول روم رابطہ کر سکتے ہیں، اس کے علاوہ بڈگام پولیس نے بھی ضلع بھر میں پولیس چوکیوں اور پولیس اسٹیشنوں کے نمبرات کو عوام کے ساتھ شیئر کئے ہیں، تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں وہ ان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
ضلع بارہمولہ کے سردی علاقے اوڑی میں بھی آج سویرے سے ہی برف باری کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ وہیں اوڑی کے بالائی علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی برفباری ہو رہی تھی۔بالائی علاقوں میں ایک فٹ سے ڈیڑھ فٹ تک برفباری ہوئی جبکہ میدانی علاقوں میں۵؍انچ تک برف ریکارڈ کی گئی۔
برفباری کی وجہ سے دور دراز اور پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں صدر مقامات سے منقطع ہوگئی وہیں بجلی کا نظام بھی پوری طرح سے ان علاقوں میں متاثر ہوا ہے۔
ادھر وادی میں خراب موسمی صورتحال کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں مزید گراوٹ درج ہوئی ہے ۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۸ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۸ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۱ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں۱۹سے۲۰فروری تک میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے جبکہ بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوسکتی ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ وادی میں۲۱فروری کی دوپہر تک کہیں کہیں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری ہوسکتی ہے جس کے بعد موسم میں بہتری متوقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران صوبہ جموں کے میدانی علاقوں میں بارشیں جبکہ بالائی علاقوں میں کہیں کہیں برف باری ہوسکتی ہے ۔
محکمے نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خراب موسمی صورتحال کے باعث پہاڑی علاقوں کی سڑکوں بشمول مغل روڈ، سنتھن پاس، سادھنا پاس، رازدان پاس اور زوجیلا پاس پر ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوسکتی ہے ۔انہوں نے مسافروں سے سفر کرنے سے قبل ٹریفک حکام سے رابطہ کرنے کو کہا ہے جبکہ کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کھیتوں یا باغوں میں کھاد کا استعمال کرنے سے گریز کریں اور ان میں جمع پانی کو باہر نکالیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس دوران وادی کے دن کے درجہ حرارت میں گراوٹ جبکہ شبانہ درجہ حرارت میں بہتری درج ہونے کا امکان ہے ۔