جموں/ 20 فروری
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ آرٹیکل 370، جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا اور اسے 2019 میں منسوخ کر دیا گیا تھا©‘ سابقہ ریاست کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔
مودی نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر، جو اب ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے، نے تمام خطوں اور تمام شعبوں میں متوازن ترقی دیکھی ہے۔
جموں و کشمیر کے لیے 32,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں اور ملک کے دیگر حصوں کے لیے 13,500 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آغاز کرنے کے بعد ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت پہلی بار جموں و کشمیر میں لوگوں کی دہلیز تک پہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مودی کی ضمانت ہے اور یہ جاری رہے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل 370 جموں و کشمیر میں ہمہ گیر ترقی لانے میں اہم رکاوٹ تھی اور بی جے پی حکومت نے اسے منسوخ کر دیا ہے۔ان کاکہنا تھا”جس حکومت کی ترجیح صرف ایک خاندان کی فلاح و بہبود ہے وہ عام لوگوں کی بھلائی کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہے کہ جموں و کشمیر خاندانی راج سے آزاد ہو رہا ہے“۔”ترقی یافتہ ہندوستان کا مطلب ہے ترقی یافتہ جموں و کشمیر“۔
مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عام لوگوں کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار آئین میں درج سماجی انصاف کی یقین دہانی ملی ہے۔ ”آج پوری دنیا میں ترقی پذیر جموں و کشمیر کو لے کر کافی جوش و خروش ہے“۔ان منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے جن کا انہوں نے یا تو افتتاح کیا یا سنگ بنیاد رکھا، مودی نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے لیے ایک قابل ذکر دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں منصوبے خطے کی مجموعی ترقی کو آگے بڑھائیں گے۔