جموں/۲۰فروری
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن چلے گئے جب پڑوسی ملک سے ہڑتال ی کیلنڈر جاری کیے جاتے تھے کیونکہ جموں و کشمیر اب اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے جاری کردہ کیلنڈر پر عمل کر رہا ہے۔
مولانا آزاد اسٹیڈیم جموں میں بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور وہ دن چلے گئے جب پڑوسی ملک کے لوگ احتجاج اور ہڑتال کے کیلنڈر جاری کرتے تھے۔
ایل جی نے کہا کہ آج نوجوانوں اور بچوں سمیت لوگ یونیورسٹیوں اور اسکولوں کے کیلنڈر پر عمل کر رہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور ناانصافی ہمیشہ کے لئے ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، پی او کے بے گھر لوگوں اور پسماندہ لوگوں کو ان کا حصہ ملا ہے۔
ایل جی سنہا کاکہنا تھا کہ پنچایت انتخابات ہو سکتے تھے لیکن پہاڑی برادری کے لئے ریزرویشن زیر التوا تھا۔ پہاڑی برادری کے لوگوں کو گجر اور بکروال برادری کے حقوق اور ریزرویشن کو چھوئے بغیر ان کے حقوق دیئے گئے ہیں۔
ایل جی نے کہا کہ پنچایت انتخابات وقت پر ہوں گے اور اس سمت میں کوششیں جاری ہیں۔
سنہا نے کہا کہ آج وزیر اعظم مودی کی فعال حمایت سے جموں و کشمیر امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ دہشت گردی سے متعلق واقعات میں 75 فیصد کمی آئی ہے، پتھراو¿ ایک تاریخ ہے، مقامی دہشت گردوں کی بھرتی اں اب تک کی کم ترین سطح پر ہے۔کشمیر میں نائٹ لائف بحال ہوگئی ہے اور سینما گھر فعال ہیں۔ لوگ جہلم ندی کے کنارے یر رات کا وقت گزار رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب جموں کے لوگ دریائے تاوی پر وقت گزاریں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی ایم او میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی کوششوں کی وجہ سے جموں و کشمیر میں 70 سال کی ناانصافی کا خاتمہ ہوا ہے۔ان کاکہنا تھا” آج ہمارے پاس چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریل پل اور اس شاہراہ پر ایشیا کی طویل ترین سرنگ ہے۔ مودی ہے تو ممکن ہے۔“