جموں//
سینئر سیاسی لیڈر غلام نبی آزاد نے ہفتہ کے روز اشارہ دیا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے کیونکہ وہ اپنی نو تشکیل شدہ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے امیدواروں کے لئے مہم چلائیں گے۔
۲۰۱۴ کے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد انتخابات لڑنے سے گریز کرنے والے آزاد نے اپنی پارٹی کے کارکنوں سے کہا کہ وہ تیاری کریں کیونکہ ۲۰۲۴ جموں و کشمیر کے لئے انتخابی سال ہوگا۔
نگروٹا میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کئی دہائیوں کی وابستگی کے بعد کانگریس سے استعفیٰ دینے والے آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی اپیل کی کہ وہ احتجاج کرنے والے کسانوں کے مسائل کو ہمیشہ کیلئے حل کریں کیونکہ یہ احتجاج نہ تو حکومت کیلئے اچھا ہے اور نہ ہی کسانوں کیلئے۔
آزاد نے کہا’’پارلیمنٹ انتخابات ۱۰۰فیصد اپنے وقت پر ہو رہے ہیں اور میں (جموں و کشمیر میں) اسمبلی انتخابات کے بارے میں صرف اندازہ لگا سکتا ہوں کیونکہ میرا الیکشن کمیشن یا حکومت سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ لیکن یہ (اسمبلی انتخابات) ہونے ہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے ستمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں خود الیکشن لڑیں گے، آزاد نے کہا’’مجھے اپنی پارٹی (امیدواروں) کیلئے مہم چلانی ہے اور اگر میں انتخاب لڑتا ہوں تو مجھے ایک ہی جگہ رکھا جائے گا۔
اگست ۲۰۲۲ میں کانگریس سے الگ ہونے کے بعد آزاد نے جموں خطے میں اپنی پارٹی بنائی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ پیر پنجال کے جنوب میں ڈوڈہ، کشتواڑ، بھدرواہ اور پونچھ جیسے علاقوں میں ووٹ بینک رکھنے والے آزاد اپوزیشن پارٹی کے امیدواروں کے ووٹ تقسیم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
آزاد نے نیشنل کانفرنس کو ایک موقع پرست پارٹی قرار دیا، جو اقتدار میں آنے کی صورت میں کسی کے ساتھ بھی اتحاد کر سکتی ہے۔
کسانوں کے جاری احتجاج کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ دوسرا موقع ہے جب بڑے پیمانے پر احتجاج ہو رہے ہیں۔’’میں وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان کے مسائل کو ہمیشہ کے لئے حل کریں۔ یہ حکومت اور کسانوں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے لئے بھی اچھا نہیں ہے جنہیں گھومنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘۔
قبل ازیں نگروٹا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آزاد نے پنڈتوں سمیت کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ وادی میں اپنی زمین یں فروخت نہ کریں۔انہوں نے کہا’’حالات بہتر ہو رہے ہیں اور ہمیں کبھی کبھار ہونے والے واقعات (دہشت گرد حملوں) سے گھبرانا نہیں چاہیے۔ اس طرح کے حملے نہیں ہونے چاہئیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ امریکہ جیسے محفوظ ترین مقامات سمیت ہر جگہ فائرنگ کے واقعات ہو رہے ہیں۔ لیکن کوئی بھی خوف کی وجہ سے اپنے گھروں سے فرار نہیں ہوتا ہے‘‘۔ انہوں نے لوگوں سے مل جل کر رہنے اور آنے والے انتخابات کی تیاری کرنے کی درخواست کی۔
آزاد نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ۱۰سالوں سے کوئی اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے ہیں جس میں بہت ساری ’اچھی اور بری‘ چیزیں دیکھی گئیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی کو چھوڑ کر ہمیں مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ معاشرے کے تمام طبقوں کے لوگوں کے حالات کو بہتر بنانے کے لئے کیا کیا جاسکتا ہے۔ (ایجنسیاں)