نئی دہلی// دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کو منڈکا جائے حادثہ کا دورہ کیا اور آتشزدگی میں جان گنوانے والوں کے لئے اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی دردناک اور چونکا دینے والا ہے۔
جائے وقوع کا دورہ کرنے کے بعد مسٹر کیجریوال نے نامہ نگاروں سے کہا کہ کل یہاں انتہائی دردناک حادثہ پیش آیا۔ عمارت کے اندر آگ لگ گئی۔ آگ بہت بھیانک تھی جس کی وجہ سے کئی افراد موقع پر ہی موت ہوگئی۔ کئی لاشیں اس قدر مسخ ہو چکی ہیں کہ ان کی شناخت تک نہیں ہو سکی۔ جو جو لوگ گمشدہ کی رپورٹ کررہے ہیں ان لوگوں کی مدد کے لئے ہم نے یہاں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے ایک ہیلپ ڈیسک بھی قائم کی ہے۔ ایف ایس ایل کے ذریعے ڈی این اے کی جانچ کر کے پتہ چل سکے گا کہ کون سی لاش کس کنبہ کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بھگوان سے پرارتھنا کرتا ہوں کہ وہ مرنے والوں کی روح کو سکون دے۔ ان کے لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت دے۔ میں نے دہلی حکومت کی جانب سے پورے واقعہ کی مجسٹریٹ انکوائری کا حکم دیا ہے۔ مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی زخمی ہونے والوں کو 50-50 ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ اس واقعہ سے متعلق دو بھائیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات میں جو لوگ قصوروار پائے جائیں گے انہیں بخشا نہیں جائے گا۔
اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں تمام ڈی این اے وغیرہ تک مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی اصل تعداد معلوم ہو سکے گی۔ مجسٹریٹ انکوائری میں لاپرواہی کا بھی پتہ چل جائے گا۔ تحقیقات کے نتائج آنے پر پتہ چلے گا کہ ذمہ دار کوئی افسر تھا یا کوئی ایجنسی ذمہ دار تھی۔ اس وقت ہمیں تحقیقات کا انتظار کرنا چاہیے۔ تحقیقات کے نتائج آنے کے بعد جو قصوروار پایا جائے گا ہم کسی کو بھی نہیں بخشیں گے ۔