نئی دہلی//حکومت نے ہفتہ کو کہا کہ ملک میں گیہوں کی کافی دستیابی ہے اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر اس کی برآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
خوراک کے مرکزی سکریٹری سدھانشو پانڈے، کامرس سکریٹری بی وی آر سبرامنیم اور زراعت کے سکریٹری منوج آہوجا نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بین الاقوامی بازار میں گیہوں کی قیمت بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں بھی اس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ اس کے پیش نظر حکومت نے عوامی مفاد میں اس کی برآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔
ان سینئر عہدیداروں نے کہا کہ گھریلو مارکیٹ میں گندم کی قیمت کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) سے اوپر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک، خوراک کے بحران کا سامنا کررہے ممالک اور گندم کی برآمدات کے پرانے برآمدی آرڈرز کو پورا کرنے کے لئے برآمد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس کی قیمتیں بھی مارکیٹ کے جذبات پر اثرانداز ہوتی ہیں اور بین الاقوامی منڈی سے گندم کی قیمت میں اضافے کے باعث ملک میں گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمتیں متاثر ہو رہی ہیں۔ اس کے پیش نظر حکومت نے گندم کی برآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔
مسٹر پانڈے نے کہا کہ اس سال مارچ-اپریل میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے گندم کی پیداوار پر کچھ اثر پڑا ہے لیکن پیداوار میں کسی بڑی کمی کا اندیشہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں گندم کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس سال گندم کی سرکاری خریداری میں کچھ کمی رہ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی سرکاری خریداری پر پڑنے والے اثرات کے پیش نظر جن ریاستوں میں عوامی تقسیم کے نظام کے تحت گندم اور چاول دونوں تقسیم کیے جاتے تھے، وہاں حکومتوں کی مشاورت سے گندم کی تقسیم میں کمی کرتے ہوئے چاول کا حصہ بڑھایا جا رہا ہے۔