سرینگر//
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) نے پاکستان میں ایم بی بی ایس داخلوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ایک علیحدگی پسند لیڈر سمیت تین کشمیریوں کو حراست میں لے لیا ہے ۔
حکام کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کیس میں علیحدگی پسند لیڈر ‘محمد اکبر بٹ عرف ظفر اکبر بٹ ، فاطمہ شاہ ساکنان سرینگر اور سبزار احمد شیخ ساکن اننت ناگ کی گرفتاری عمل میں لائی ہے ۔
بتادیں کہ ملزمان پچھلے تین سال سے جیل میں مقید ہیں۔ ظفر اکبر بٹ حزب المجاہدین نامی کالعدم تنظیم کا ایک اعلیٰ کمانڈر رہ چکا ہے ۔
مئی۲۰۲۲میں این آئی اے کورٹ سرینگر نے علیحدگی پسند لیڈر سمیت سات افراد کے خلاف مبینہ طورپر پیسوں کے عوض کشمیری طلبا کے لئے پاکستان میں میڈیکل سیٹیں حاصل کرنے اور ان پیسوں کو دہشت گردی کی حمایت اور فنڈنگ کے لئے استعمال میں لانے کے الزام میں فرد جرم عائد کیا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹور یٹ کے ایک ترجمان نے بدھ کے روز کہا کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پی ایم ایل اے کی دفعات کے تحت تین افراد جن کی شناخت محمد اکبر بٹ، فاطمہ شاہ اور سبزار احمد شیخ کے بطور ہوئی کی گرفتاری عمل میں لائی ہے ۔
ان کے مطابق تینوں دہشت گردی مالی معاونت میں ملوث ہیں اور وہ پاکستانی ہینڈلرز منظور احمد شاہ اور الطاف احمد بٹ کے ساتھ کام کرتے تھے ، اور یہ کہ مذکورہ افراد نے جموں وکشمیر کے طلبا کے لئے پاکستان کے کالجوں میں ایم بی بی ایس اور دیگر کورسز میں داخلے کا انتظام کیا تھا۔
ترجمان نے کہاکہ خصوصی جج اے سی بی (سی بی آئی کیسز) کشمیر کی عدالت نے ملزمان کو۲۰فروری تک ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا ہے ۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں وکشمیر پولیس کی جانب سے درج کئے گئے ایف آئی آر کی بنیاد پر محمد اکبر بٹ، فاطمہ شاہ ، الطاف احمد بٹ، قاضی یاسر ، سعید خالد گیلانی عرف خالد اندرابی اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کیا ۔
ای ڈی کے مطابق ملزمان کو ذاتی بینک کھاتوں اور خیراتی ادارہ الجبار ٹرسٹ کے بینک کھاتے میں پیسے جمع کئے گئے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی ہینڈلرز منظور احمد شاہ اور الطاف احمد بٹ کی ہدایت پر ان پیسوں کا استعمال دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے استعمال میں لایا گیا۔