نئی دہلی/۱۲فروری
قطر میں انڈین بحریہ کے جن آٹھ سابق افسران کو سزائے موت سنائی گئی تھی ا±ن کو اب رہا کر دیا گیا ہے۔
انڈین وزارتِ خارجہ نے پیر کی صبح اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے قطر میں ’الظاہرہ العالمی کنسلٹینسی اینڈ سروسز‘ کے لیے کام کرنے والے آٹھ انڈین شہریوں کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے۔
انڈین وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے رہائی پانے والے آٹھ افراد میں سے سات افراد واپس انڈیا پہنچ چکے ہیں۔ انڈیا نے مزید کہا ہے کہ ’ہم قطر کے امیر کی طرف سے ان شہریوں کی رہائی اور انھیں وطن واپسی کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘
انڈین ذرائع ابلاغ میں قطر میں سزا پانے والے انڈین بحریہ کے سابق افسران کی شناخت کمانڈر (ریٹائرڈ) پورنیندو تیواری، کیپٹن (ریٹائرڈ) نوتیج سنگھ گل، کمانڈر (ریٹائرڈ) بیرندر کمار ورما، کیپٹن (ریٹائرڈ) سوربھ وششت، کمانڈر (ریٹائرڈ) سوگناکر پکالا، کمانڈر (ریٹائرڈ) امیت ناگپال، کمانڈر (ریٹائرڈ) امیت ناگپال اور سیلر راگیش کے طور کی گئی تھی۔
سزا پانے والے تمام افراد دوحہ میں قائم ’الظاہرہ العالمی کنسلٹینسی اینڈ سروسز‘ کے لیے کام کرتے تھے۔ یہ کمپنی قطر کی بحریہ کو تربیت اور ساز و سامان فراہم کرتی ہے۔
مبینہ طور پر یہ کمپنی ایک عمانی شہری کی ملکیت ہے، جو رائل عمانی فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ سکواڈرن لیڈر ہیں، انھیں بھی آٹھ انڈین افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا لیکن تفتیش کے بعد ا±ن کو کر دیا گیا تھا۔
کمپنی کی ویب سائٹ پر اسے قطر کی وزرات دفاع، سکیورٹی اور دوسری حکومتی ایجنسیوں کا ’مقامی بزنس پارٹنر‘ بتایا گیا ہے۔ اسے دفاعی آلات چلانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال کا سپیشلسٹ بتایا گیا ہے۔
اس ویب سائٹ میں کمپنی کے اعلی اہلکاروں اور ان کے عہدے کی فہرست بھی دی گئی تھی جس میں کئی انڈین شہریوں کے نام بھی شامل تھے تاہم بعدازاں یہ ویب سائٹ انٹرنیٹ پر قابل رسائی نہیں رہی تھی۔