جموں//
پارلیمنٹ نے حکومت جموںکشمیر کے۲۰۲۳۔۲۰۲۴ اور عبوری بجٹ ۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کے نظر ثانی شدہ تخمینوں پر منظور کیا۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے۵ فروری۲۰۲۴ کو۲۰۲۳۔۲۰۲۴کے ضمنی بجٹ اور۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کیلئے ووٹ آن اکاؤنٹ پر دو تخصیص بل پیش کیے تھے۔
یو ٹی حکومت کی جاری کوششوں کو منگل کو پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے بھی سراہا۔ چیف سکریٹری اٹل دولو، پرنسپل سکریٹری فنانس سنتوش ویدیا اور سکریٹری منصوبہ بندی محمد اعجاز نے کمیٹی کے سامنے جموں و کشمیر کی نمائندگی کی۔ اس کوشش نے پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے یو ٹی حکومت کے ترقیاتی اقدامات کو اجاگر کیا۔
لوک سبھا نے۶؍اور۷فروری کو بلوں پر غور کیا اور بدھ کو دونوں بلوں کو منظور کیا۔ صدر جمہوریہ ہند کی منظوری حاصل کرنے کے بعد راجیہ سبھا نے ان بلوں پر غور کیا اور جمعرات کو انہیں منظوری دے دی۔
یو ٹی حکومت کے فنانس ڈپارٹمنٹ نے موجودہ سال کیلئے ضمنی بجٹ اور اگلے مالی سال کے عبوری بجٹ دونوں کیلئے بلوں کا مسودہ تیار کیا تھا۔ اس کیلئے محکمہ نے جی ایس ٹی ، موٹر اسپرٹ ٹیکس ، ایکسائز اور اسٹامپ ڈیوٹی سے یو ٹی حکومت کی آمدنی کا جائزہ لیا تھا۔ اس کے علاوہ بجلی اور پانی کی فراہمی، کان کنی کی رائلٹی، لکڑی کی فروخت، صنعتی زمینوں سے سالانہ کرایہ وغیرہ سے ہونے والی نان ٹیکس آمدنی کا بھی جائزہ لیا گیا۔
یو ٹی حکومت کی اپنی آمدنی کا تخمینہ۲۰ہزار۸۶۷ کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ یو ٹی حکومت نے مرکزی مالی امداد حاصل کرنے کے لئے حکومت ہند کی بھی پیروی کی۔
لیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا اور چیف سکریٹری اٹل ڈولو نے اس سمت میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کی کوششوں کی قیادت کی۔ اگست ۲۰۲۳‘اکتوبر ۲۰۲۳؍اور جنوری۲۰۲۴میں وزارت داخلہ اور وزارت خزانہ میں یو ٹی حکومت کے ان مطالبات کا جائزہ لینے کے لئے اہم میٹنگیں ہوئی تھیں۔ مرکزی وزیر داخلہ اور مرکزی وزیر خزانہ نے حالیہ مہینوں میں یو ٹی حکومت کے مالی انتظام کا ذاتی طور پر جائزہ لیا۔
اس کے مطابق مرکزی حکومت نے رواں مالی سال میں یو ٹی حکومت کو۴۴ء۴۱۷۵۱ کروڑ روپے اور اگلے مالی سال میں۷۴ء۳۷۲۷۷ کروڑ روپے فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
امداد کے ان اعداد و شمار کو مرکزی حکومت کے۲۰۲۳۔۲۰۲۴ کے نظر ثانی شدہ تخمینے اور۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کے بجٹ تخمینوں میں شامل کیا گیا تھا۔ اس امداد میں یو ٹی حکومت کو عام امداد (وسائل کا فرق)، کیرو، کوار اور ریٹل میں پن بجلی پروجیکٹوں کیلئے ایکویٹی شراکت وغیرہ شامل ہیں۔
اس کی بنیاد پر محکمہ خزانہ نے۲۰۲۳۔۲۰۲۴کیلئے اپنے ضمنی بجٹ اور۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کیلئے ووٹ آن اکاؤنٹ اور دو تخصیص بلوں کا مسودہ تیار کیا۔۲۰۲۳۔۲۰۲۴ کیلئے نظر ثانی شدہ تخمینہ ۲۰۲۳۔۲۰۲۴کے بجٹ تخمینے سے مجموعی طور پر کم ہے کیونکہ یو ٹی حکومت اپنے اخراجات کو بہتر بنانے میں کامیاب رہی ہے۔
مالی سال۲۰۲۳۔۲۰۲۴کیلئے۹۰ء۸۷۱۲ کروڑ روپے کے ضمنی مطالبات چار محکمہ خزانہ، پاور ڈیولپمنٹ، ہاسپٹلٹی اینڈ پروٹوکول اور کوآپریٹو سے متعلق ہیں۔ قرضوں کی ادائیگی کے پیش نظر محکمہ خزانہ کو ضمنی بجٹ کی ضرورت ہے جبکہ پاور ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ کو بجلی کی خریداری کا انتظام کرنے کی ضرورت ہے۔
ہاسپٹلٹی اینڈ پروٹوکول ڈپارٹمنٹ نئی دہلی کے دوارکا میں نیا جموں و کشمیر بھون تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کیلئے ڈی ڈی اے سے زمین الاٹ کی جائے گی۔ کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ کو اپنے نئے سی ایس ایس، اسسٹنس ٹو پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کے لیے فنڈنگ میں اضافے کی ضرورت ہے۔ ان اضافی مطالبات کو موجودہ سال۲۰۲۳۔۲۰۲۴کیلئے ضمنی مطالبات کے ساتھ پورا کرنے کی تجویز ہے۔
پارلیمنٹ نے جموں کشمیر کیلئے۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کے عبوری بجٹ کو بھی منظوری دے دی ہے جس میں جموں و کشمیر میں سماجی شمولیت کو فروغ دینے ، شفافیت بڑھانے ، آمدنی میں اضافہ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بڑھانے کیلئے جاری اقدامات کے لئے اہتمام کیا گیا ہے۔
یہ پائیدار زراعت، صنعتی اسٹیٹ، پی آر آئی سطح کے کاموں، روزگار پیدا کرنے اور سیاحت کو فروغ دینے کے لئے جاری اقدامات بھی فراہم کرتا ہے۔ پارلیمنٹ نے یو ٹی کے۵۹ہزار۳۶۴ کروڑ روپے کے ووٹ آن اکاؤنٹ کو بھی منظوری دے دی۔