نئی دہلی///
جموں کشمیر میں پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں دیگر پسماندہ طبقات کو ریزرویشن فراہم کرنے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے بلدیاتی قوانین میں آئین کی دفعات کے ساتھ ہم آہنگی لانے کیلئے لوک سبھا میں پیر کو ایک بل پیش کیا گیا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ ‘نتیانند رائے نے لوک سبھا میں جموں کشمیر لوکل باڈیز لاز (ترمیمی) بل ۲۰۲۴ پیش کیا۔
بل میں جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ ۱۹۸۹‘جموں و کشمیر میونسپل ایکٹ۲۰۰۰اور جموں و کشمیر میونسپل کارپوریشن ایکٹ۲۰۰۰ میں ترمیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
بل کے مقاصد اور وجوہات کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ میں ریاستی الیکشن کمشنر سے متعلق دفعات آئین کی دفعات سے ’مختلف‘ ہیں۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کیلئے جموں و کشمیر کی تخمینہ وصولیوں اور اخراجات کا بیان پیش کیا۔انہوں نے ایک بیان پیش کیا جس میں سال۲۰۲۳۔۲۰۲۴کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سلسلے میں ضمنی ڈی ایف جی کو دکھایا گیا ہے۔
سیتا رمن نے لوک سبھا میں ایک بیان بھی پیش کیا جس میں۲۰۲۳۔۲۰۲۴کیلئے گرانٹس کے ضمنی مطالبات‘ دوسرے بیچ کو دکھایا گیا ہے۔ (ایجنسیاں)