جموں//
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ بھکت چرن داس نے جمعہ کو کہا کہ انہیں امید نہیں ہے کہ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت ستمبر کے آخر سے پہلے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرائے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کو جمہوریت، عوام کے جذبات اور سپریم کورٹ کی ہدایت کا احترام کرتے ہوئے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات کرانے چاہئیں۔
لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی امیدواروں کی سفارش کے لئے کلسٹر فور اسکریننگ کمیٹی کے سربراہ داس یہاں۲۶ رکنی جموں و کشمیر پردیش الیکشن کمیٹی کے ساتھ بند کمرے میں میٹنگ سے پہلے نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے تھے۔
داس نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کو جمہوریت ، جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں اور سپریم کورٹ (جس نے ستمبر کے آخر سے پہلے اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی) کا احترام کرنا چاہئے۔ان کاکہنا تھا’’ اگر حکومت چاہے تو انتخابات ہو سکتے ہیں لیکن مجھے ایسا ہوتا نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کئی جگہوں پر جمہوریت کا احترام نہیں کیا۔ لیکن اگر وہ یہاں اسمبلی انتخابات کرواتے ہیں تو یہ اچھا ہوگا‘‘۔
داس مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کی تیاریوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔
پچھلے مہینے کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کیلئے پارٹی امیدواروں کی سفارش کرنے کیلئے پانچ اسکریننگ کمیٹیوں کا اعلان کیا تھا۔ پارٹی نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانچ کلسٹروں میں تقسیم کیا ہے۔
داس کاکہنا تھا’’کلسٹر فور اسکریننگ کمیٹی تقریباً پورے شمالی ہندوستان کا احاطہ کر رہی ہے۔ ہم نے پردیش کانگریس کے ساتھ پہلا دور کیا تھا اور آج ہم کچھ تکنیکی امور پر جائیں گے جیسے اگلا لوک سبھا انتخابات کیسے لڑنا ہے اور اتحاد کے شراکت دار۔ ہم اپنی رپورٹ پانچ رکنی اسکریننگ کمیٹی کو پیش کریں گے جو اس مقصد کیلئے تشکیل دی گئی تھی‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ کسی بھی الجھن کو دور کرنے کیلئے اتحاد کے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیصلہ ساز کمیٹی نہیں ہیں۔ یہ ہمارے آپریشن کا علاقہ نہیں ہے۔ ہم تکنیکی کام کے حق میں ہیں جبکہ سیاسی مذاکرات اور امیدواروں کو حتمی شکل دینے کا کام (اتحادی شراکت داروں کے ساتھ) ایک علیحدہ کمیٹی کرے گی۔
تاہم داس نے کہا کہ انڈیا بلاک جموں کشمیر اور ملک کیلئے’بہت اہم‘ ہے اور’’ہماری رائے کے مطابق، اتحاد کے تمام شراکت داروں کو مل کر آگے بڑھنا چاہئے۔‘‘ (ایجنسیاں)