سرینگر/۱۳مئی
چاڈورہ تحصیل آفس میں تعینات کشمیری پنڈت ملازم کی ہلاکت کے دوسرے روز بھی مفرور جنگجووں کی تلاش جاری رہی ۔
ذرائع نے بتایا کہ چاڈورہ اور اس کے اردگرد علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی کھنگالا جارہا ہے تاکہ ملوثین کو انجام تک پہنچایا جاسکے ۔
اطلاعات کے مطابق کشمیری پنڈت ملازم کی ہلاکت میں ملوث ملی ٹینٹوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ دو پستول بردار ملی ٹینٹ جمعرات کی سہ پہر کو چاڈورہ تحصیل آفس میں گھس آئے اور وہاں پر کشمیری پنڈت ملازم راہول بھٹ پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس وجہ سے وہ جاں بحق ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر پولیس نے دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ہمراہ کیس کی چھان بین کا کام شروع کیا ہے ۔ جموں وکشمیر پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف نے وسطی ضلع بڈگام میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور اُن کے مدد گاروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ضلع بھر میں سیکورٹی ایجنسیوں کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں جبکہ کشمیری پنڈت ملازم کی ہلاکت میں ملوث ملی ٹینٹوں کی شناخت کے لئے بھی کارروائی شروع کی گئی ہے ۔
چاڈورہ اورا س کے ملحقہ علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی کھنگالاجارہا ہے تاکہ ملوثین کی پہچان کرکے اُنہیں کیفر کردار تک پہنچایاجاسکے ۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے کیس کا دائرہ وسیع کیا ہے اور کئی افرد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں طلب بھی کیا گیا ہے ۔
بتادیں کہ کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے بعد جموں وکشمیر میں شدید غم وغصے کا ماحول ہے اور لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ کشمیری پنڈت ملازم کی ہلاکت میں ملوث افراد کو ڈھونڈ نکال کر اُنہیں پھانسی پر لٹکایا جائے ۔