کیف/۱۲؍مارچ
یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے روسی ماؤں بالخصوص روسی فوجیوں کی ماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بیٹوں کو یوکرین میں’’جنگ‘‘کے لیے بھیجنے سے روک دیں۔
آج ہفتے کے روز ٹیلی گرام پر اپنے پیغام میں زیلنسکی نے مزید کہا کہ اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کے بیٹے ہلاک یا اغوا ہونے سے بچ جائیں تو انہیں یوکرین کے خلاف جنگ میں جھونکنے سے رک جائیں۔یوکرین کے صدر کے مطابق ان کے ملک نے کبھی اس خوف ناک جنگ کی خواہش نہیں کی۔ البتہ یوکرین بقدر ضرورت اپنا دفاع کرے گا۔
روس نے بدھ کے روز پہلی مرتبہ یوکرین میں اپنے متعدد فوجیوں کے قیدی بنا لیے جانے کا اعتراف کیا تھا۔یوکرین کی وزارت دفاع نے ٹیلی فون نمبر اور ای میل ایڈریس جاری کیے تھے جن کے ذریعے روسی مائیں یوکرین میں قیدی بنائے گئے اپنے بیٹوں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتی ہیں۔
اس سے قبل جمعے کے روز یوکرین کے سرکاری ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے خطاب میں صدر ولودی میری زیلنسکی نے بتایا کہ جمعے کے روز یوکرین کے چار شہروں سے مجموعی طور پر 7144 افراد کا انخلاء عمل میں آیا۔
زیلنسکی نے روس پر الزام عائد کیا کہ وہ لوگوں کو محصور شہر ماریوپول سے باہر جانے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ یوکرین ہفتے کے روز ایک بار پھر اس شہر میں کھانا اور دوائیں پہنچانے کی کوشش کرے گا۔
زیلنسکی نے جمعے کے روز ایک اور بیان میں کہا تھا کہ ماسکو یوکرین کی فوج کے خلاف لڑنے کے لیے شامی اجرتی جنگجوؤں کو تعینات کر رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔