سرینگر///
جموںکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں مشتبہ جنگجووں نے تحصیل آفس میں تعینات ایک ملازم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا اور اُس کو نازک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی سہ پہر کوتحصیل آفس چاڈورہ میں تعینات ملازم‘ راہل بٹ پر مشتبہ جنگجووں نے نزدیک سے گولیاں چلائیں جس وجہ سے وہ خون میں لت پت ہو کر نیچے گرپڑا۔
ذرائع نے بتایا کہ آس پاس موجود لوگوں نے زخمی ملازم کو سب ضلع ہسپتال چاڈورہ پہنچایا جہاں ابتدائی مرہم پٹی کے بعد اُس سے صدر ہسپتال سری نگر ریفر کیا گیا تاہم وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قراردیا۔
صدر ہسپتال کے سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے یو این اردو کو بتایا کہ سہ پہر کے بعد راہل بٹ نامی ایک شہری کو انتہائی نازک حالت میں ہسپتال لایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر چہ ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں نے اُس کو بچانے کی انتھک کوشش کی تاہم جسم سے کافی خون بہنے اور نازک حصے میں گولیاں لگنے کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکا۔
بتادیں کہ بلاک میڈیکل آفیسرچاڈورہ ڈاکٹر دلیر نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ راہل بٹ نامی ملازم کے کے جسم کے مختلف حصوں کو چار گولیاں لگی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زخمی شہری کے پیٹھ میں دو، دائیں بازو میں ایک اور کان میں بھی ایک لگی ہیں۔
واقعہ کے متعلق پولیس ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ دو پستول بردار ملی ٹینٹ جمعرات کی سہ پہر کو چاڈورہ تحصیل آفس میں گھس آئے اور وہاں پر تعینات کشمیری پنڈت ملازم راہول بھٹ پر نزدیک سے گولیاں چلائیں۔
ترجمان نے بتایا کہ حملے میں راہول کو شدید چوٹیں آئیں جس وجہ وہ بعد میں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
دریں اثنا فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف نے چاڈورہ اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
اس دوران وادی میں پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران جنگجوؤںکے حملے میں دو کشمیری پنڈت ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوا ہے ۔
اعداد وشمار کے مطابق۴؍اپریل کو جنوبی ضلع کولگام میںجنگجوؤں نے کشمیری پنڈت بال کرشن بٹ پر فائرنگ کی جس وجہ سے وہ شدید طورپر زخمی ہوا۔
اپریل ۱۳کو کاکرن کولگام میں ملی ٹینٹوں نے کشمیری راجپوٹ ستیش کمار سنگھ پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس وجہ سے اُس کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ ۱۲مئی کو تحصیل آفس چاڈورہ میں تعینات کشمیری پنڈت ملازم راہول پر جنگجووں نے فائرنگ کی جس وجہ سے اُس کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی ۔
ذرائع کے مطابق چاڈورہ میں کشمیری پنڈت ملازم کی ہلاکت کے بعد ضلع بھر میں سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے کنبوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کی خاطر بھی زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ ضلع بھر میں ناکوں کا جال بچھایا گیا ہے جبکہ مشکوک افراد پر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔