جموں//
جموں کشمیر میں کم از کم۱۶۸ دہشت گرد کام کر رہے ہیں جب کہ اس سال سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ۷۵مارے گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں ۲۱ غیر ملکی کرائے کے فوجی شامل ہیں۔
ایک اعلیٰ فوجی افسرنے کہا کہ گزشتہ ۱۱ مہینوں میں صرف لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے آس پاس میں ۱۱ دہشت گردوں کا سامنا کیا گیا اور دراندازی کی۱۲ کوششوں کو ناکام بنایا گیا۔
فوجی افسر نے کہا ’’(انسداد دہشت گردی) کی کارروائیوں کی شدت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک باقی تمام ۱۶۸ دہشت گرد ہتھیار ڈال دیتے ہیں یا انہیں ختم نہیں کر دیا جاتا۔‘‘
فوجی افسر نے کہا کہ فوج کی رہنمائی میں فعال تعیناتی کی وجہ سے مجموعی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے، جس سے حکومت کے ترقیاتی اقدامات کو تیز کرنے کیلئے ایک مثبت ماحول پیدا ہو رہا ہے۔
اعلیٰ فوجی عہدیدار نے مزید کہا ’’امن کے فوائد لوگوں تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں اور وہ امن کو برقرار رکھنے کیلئے مزید حوصلہ افزائی کر رہے ہیں‘‘۔
۲۰۲۱ میں، سیکورٹی فورسز نے ۱۸۰ عسکریت پسندوں کو ختم کیا، جن میں سے ۱۸ غیر ملکی عناصر تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم آہنگ انٹیلی جنس نیٹ ورک اور سول آبادی کی حمایت کی وجہ سے ممکن ہوا۔
پچھلے سال،۴۹۵اوور گراؤنڈ ورکرز کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ اس سال پہلے چار مہینوں میں ۸۷کو گرفتار کیا گیا تھا۔
فوجی افسر نے کہا ’’جنگ بندی کی خلاف ورزی، دراندازی کی بولیاں، یا دشمن کی طرف سے کی گئی کسی بھی دوسری مہم جوئی کا مضبوطی سے مقابلہ کیا جائے گاــ۔‘‘