جموں/۱۹جنوری
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر میں نشستوں کی تقسیم پر ’انڈیا‘ بلاک کے ساتھ بات چیت میں کسی بھی طرح کی تاخیر سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس سمت میں بات چیت پہلے ہی شروع ہوچکی ہے۔
سابق مرکزی وزیر کپل سبل کے ساتھ ان کے یوٹیوب چینل پر بات چیت میںاین سی صدر نے کہا تھا کہ اگر سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق رائے جلد نہیں ہوتا ہے تو’انڈیا‘ بلاک کو خطرہ ہے۔
جمعہ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا ” اگر سیٹوں کی تقسیم کو حتمی شکل نہیں دی گئی تو اتحاد کو خطرہ ہے۔ یہ ایک مقررہ وقت میں کیا جانا چاہئے۔ یہ ممکن ہے کہ کچھ لوگ مل کر ایک علیحدہ اتحاد تشکیل دیں، جو میرے خیال میں سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اب بھی وقت ہے“۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کو جموں و کشمیر میں سیٹوں کی تقسیم کے معاملے پر ہندوستانی اتحاد سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
این سی صدر نے کہا”مجھے نہیں لگتا کہ سیٹوں کی تقسیم میں کوئی تاخیر ہوئی ہے۔ وہ پہلے ہی اس کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ اس میں وقت لگتا ہے۔ہر ایک کے اپنے مفادات ہوتے ہیں، اور ان پر غور کرنا پڑتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ٹھیک ہوجائے گا“۔
سابق وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کو ماضی میں کانگریس کے ساتھ اس طرح کے مسائل کو حل کرنے میں کبھی کوئی مشکل پیش نہیں آئی ہے اور اب بھی کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ان کی پارٹی کی جانب سے اتحاد میں کچھ نشستیں چھوڑنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا”کیوں؟ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم ان سے (اس معاملے پر) کب بات کریں گے۔ ہمیں اس کو حل کرنے میں ان کے ساتھ کبھی بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ہم ان چیزوں کو اپنے درمیان طے کرنے جا رہے ہیں“۔
فاروق عبداللہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سیٹوں کی تقسیم پر کوئی مسئلہ نہیں ہے اور ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ عمر نے آپ کو ایک دن بتایا تھا“۔نیشنل کانفرنس کے سربراہ اپنی پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ کے چہارشنبہ کے روز سیٹوں کی تقسیم سے متعلق ایک بیان کا حوالہ دے رہے تھے۔
عمر عبداللہ نے انڈیا بلاک کے اندر تنازعات کی باتوں کو مسترد کردیا تھا۔ان کاکہنا تھا”سیٹوں کی تقسیم پر کانگریس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ سبھی چھ سیٹیں جیتیں اور انہیں ہندوستانی اتحاد کے ساتھ رہنا چاہئے“۔
بلوچستان کی حفاظت کے درمیان ایران،پاکستان سرحد پر کشیدگی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا”پاکستان بلوچستان کے لوگوں کو ایران سرحد پر تحفظ ملنے سے خوش نہیں ہے۔ وہ (پاکستان) محسوس کرتے ہیں کہ یہ ان کے لیے خطرہ ہے۔ دوسرے ممالک اسے حل کر رہے ہیں۔“ (ایجنسیاں)