ہمیں اس بات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ منشیات کو واقعی میں جنگجوئیت اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کیلئے پاکستان سے در آمد کیا جارہا ہے… درآمد کیا جارہا ہے یا یہاں بھیجا جارہا ہے… ہمیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے… اگر کسی بات میں دلچسپی ہے … اگر اس حوالے سے ہمیں کوئی بات پریشان کررہی ہے تو…تو یہ ایک بات کررہی ہے کہ کشمیر میں جو لوگ اس دھندے سے جڑ گئے ہیں‘ ان میں سے اکثریت کم وقت میں زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانا چاہتی ہے… غلط ذرائع سے اپنے اثاثے بنانا چاہتی ہے… انہیں اس بات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ ان کے اس کام سے قوم کا کتنا بھاری نقصان وہو رہا ہے…انہیں اس سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ کشمیر کے نوجوانوں کو منشیات کی لت لگ گئی ہے… لت لگنے سے ان کا ہی نہیں بلکہ قوم کشمیر کا مستقبل خطرات سے دو چار ہو رہاہے… انہیں اس سے کوئی غرض نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے… ان کا ایک ہی ہدف ہے اوروہ ہے پیسے کمانا اور… اور یہ پیسے کمارہے ہیں… ان میں سے کچھ پولیس کے ہھتے چڑھ رہے ہیں… روزانہ کسی نہ کسی کو گرفتار کیاجاتا ہے… جو اس بات کا اشارہ دے رہاہے کہ منشیات کے دھندے نے کشمیر میں اپنی کتنی گہری جڑیں پکڑ لی ہیں… منشیات کا کار و بار اُن نئی بیماریوں… مہلک بیماریوں میں سے ایک ہے‘ جو اس قوم کو لگ گئی ہیں… جس نے اس قوم کو جسمانی طور بیمار کیا ہے یا نہیں لیکن ذہنی طور پر انہیں ضرور مفلوج کر کے رکھ دیا ہے… اور جب ذہن مفلوج ہو جائے تو… تو صاحب پھر صحیح اور غلط میں تفریق ‘ ان میں امتیاز کرنا مشکل کیا نا ممکن بن جاتا ہے… اور شاید یہی وجہ ہے کہ آئے روز ہم دیکھتے ہیں کہ کشمیر کے کسی نہ کسی حصے سے کسی گروہ کو لوگوں کو دھوکا دینے ‘ انہیں لوٹنے ‘ انہیں ٹھگنے کے الزام میں پکڑا جاتا ہے… کوئی کسی کو کم وقت میں زیادہ منافع کے نام پر لوٹ رہا ہے… کوئی سرکاری نوکری دلوانے کے نام پر… حتیٰ کہ شادی بیاہ کے نام پر بھی کشمیر ی … کشمیری کے ہاتھوں لٹ رہا ہے … مقصد کچھ اور نہیں بلکہ بغیر محنت کے کم وقت میں پیسے کمانا ہے… اگر سلسلہ یونہی چلتا رہا تو… تو کشمیر کی سڑکیں جو اب تک جرائم سے پاک تھیں‘کشمیر کی سڑکیں جو ہر ایک کیلئے محفوظ تھیں… اس قدر غیر محفوظ ہوں گی کہ… کہ کشمیری گھر سے باہر قدم رکھنے سے پہلے سو بارسوچے گااور… اور ضرور سوچے گا۔ ہے نا؟