سرینگر//
جموں وکشمیر کے جنگلی علاقوں میں آگ کی وارداتیں رونما ہونے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔
سرینگر کے داچھی گام ملہ نار میں درمیانی شب جنگل سے آگ نمودار ہوئی جس کے نتیجے میں درختوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔
فائر اینڈ ایمرجنسی اور محکمہ جنگلی حیات کے اہلکاروں کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں آگ پر قابو پایا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ فائر اینڈ ایمرجنسی اور محکمہ جنگلات کے اہلکار وں نے مشترکہ طورپر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی اور انتھک کوشش کے بعد جنگل میں لگی آگ پر قابو پایا گیا ۔
فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ کے ایک عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ داچھی گام کے ملہ نار جنگلی علاقے میں درمیانی شب آگ نمودار ہونے کی اطلاع ملتے ہی محکمہ کے اہلکار فوری طورپر جائے موقع پر پہنچے ۔انہوں نے بتایا کہ چونکہ یہ پہاڑی راستہ ہے لہذا فائر اینڈ ایمرجنسی کی گاڑیاں ملہ نار جنگلی علاقے تک نہیں پہنچ پائیں جس کے بعد فائر اینڈ ایمرجنسی اور محکمہ جنگلات حیات کے اہلکاروں نے پیدل مسافت طے کرنے کے بعد موٹروں کے ذریعے آگ پر قابو پایا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آتشزدگی کی اس واردات میں چند درختوں اور بیل بوٹوں کو نقصان پہنچا ہے ۔
دریں اثنا وادی کے معروف ماہر موسمیات فیضان عارف نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ گر چہ جنگلات میں آتشزدگی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن جموں وکشمیر خاص کر وادی میں جاری خشک موسم اس کی ایک وجہ ہوسکتی ہے ۔
عارف نے کہا’’عام طور پر اس سیزن میں جنگلوں میں آگ نہیں لگتی ہے لیکن ماہ دسبر سے کشمیر اور صوبہ جموں کے کچھ حصوں میں خشک موسم چل رہا ہے جو جنگلوں میں آگ کی وارداتوں میں اضافے کا باعث ہوسکتی ہے ‘‘۔
ماہر موسمیات نے کہا کہ موسم خشک رہنے سے جنگلوں میں درخت اور دیگر سبزہ زار خشک ہوتے ہیں اور معمولی چنگاری سے آگ چشم زدن میں پھیل جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سٹیلائٹ سے حاصل شدہ جانکاری کے مطابق اس وقت جموں وکشمیر کے متعدد علاقوں کے جنگلات آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ان کا کہنا تھا’’جنگلوں میں آتشزدگی سے ہمارے گرین گولڈ کو بھی نقصان ہوتا ہے اور موحولیات پر بھی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘
دریں اثناپچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران وادی میں ۲۴آگ کی وارداتوں میں سات رہائشی مکانات‘ بینڈ سال مل‘ تین دکانات اور کئی گا ؤ خانے خاکستر ہوئے ، لاکھوں کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ۔
فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردوکو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جمعے کے روز باغات برزلہ میں رہائشی مکان سے آگ نمودار ہونے کی اطلاع ملتے ہی فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکار جائے موقع پر پہنچے ۔انہوں نے بتایا مقامی لوگوں اور فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں آگ پر قابوپایا گیاتاہم آتشزدگی کی اس واردات میں رہائشی مکان کو نقصان پہنچا۔
حاجن بانڈی پورہ میں درمیانی شب رہائشی مکان سے آگ نمودار ہونے کی اطلاع ملتے ہی فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکار جائے موقع پر پہنچے اور انتھک کوشش کے بعد آگ پر قابو پایا۔
ٹنگڈار میں اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً اپنے متصل اور ایک مکان کو لپیٹ میں لے لیا۔
معلوم ہوا ہے کہ فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کی بروقت کارورائی کے نتیجے میں گر چہ آگ پر قابو پایا گیا تاہم آتشزدگی کی اس واردات میں دو رہائشی مکان اور ایک دکان پوری طرح سے خاکستر ہوئے ہیں۔ پولیس نے آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی خاطر کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
بانڈی پورہ ضلع کے دور افتادہ علاقے تلیل میں بھی آگ کی واردات میں رہائشی مکان خاکستر ہوا ہے جبکہ کپرن اننت ناگ میں آتشزدگی کی بھیانک واردات کے دوران رہائشی مکان خاکستر ہوا ہے ۔
بانڈی پورہ کے ہی سمبل اندر کورٹ میں درمیانی شب آگ کی واردات میں رہائشی مکان کو نقصان پہنچا۔
آفیسر نے بتایاکہ پنزگام کپواڑہ میں آتشزدگی کی واردات میں گاؤخانہ خاکستر ہوا جبکہ اننت ناگ میں بینڈ سا مل کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پازال پورہ بجبہاڑہ میں درمیانی شب آگ کی ایک واردات میں گاو خانہ مکمل طورپر تباہ ہوا۔
عہدیدار نے بتایا کہ درمیانی شب کئی جنگلی علاقوں میں بھی آگ نمودار ہوئی تاہم وقت رہتے آگ کی ان وارداتوں پر قابوپایاگیا۔
دریں اثنا محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک سینئر آفیسر نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ’’اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے گا اور محکمے کی طرف سے جاری کی جانے والی ایڈویزری کو عمل میں لایا جائے گا تو آگ کی وارداتوں میں کمی درج کی جاسکتی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ گرمی کے الیکٹرک یا گیس پر چلنے والے آلات کا استعمال کرتے وقت حد درجہ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔
آفیسر نے کہا’’الیکٹرانک ہیٹر ہو یا گیس ہیٹر ہو، سونے سے قبل اس کے بند کرنے کو ہر حال میں یقینی بنایا جانا چاہئے ۔‘‘