نئی دہلی//
نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ تاچھ کیلئے جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) میں مبینہ بے ضابطگیوں کی ای ڈی جانچ کے سلسلے میں مرکزی ایجنسی نے۸۶سالہ سیاست داں کو سرینگر دفتر میں طلب کیا تھا۔
فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ایجنسی نے انہیں نئی تاریخ جاری کی ہے یا نہیں۔
سرینگر لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے۲۰۲۲ میں جے کے سی اے معاملے میں چارج شیٹ دائر کی تھی۔
ای ڈی نے کہا تھا کہ یہ معاملہ جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے فنڈز کو جے کے سی اے عہدیداروں سمیت غیر متعلقہ فریقوں کے مختلف ذاتی بینک کھاتوں میں منتقل کرنے اور جے کے سی اے کے بینک کھاتوں سے غیر اعلانیہ نقد رقم نکالنے سے متعلق ہے۔
ایجنسی کا معاملہ اسی ملزم کے خلاف سی بی آئی کی طرف سے۲۰۱۸میں دائر چارج شیٹ پر مبنی ہے۔
اس دوران بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کے سینئر لیڈر‘کویندر گپتا نے ای ڈی کی جانب سے فاروق عبداللہ کو سمن بھیجنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ رقوم کی منتقلی اس وقت ہوئی جب فاروق عبداللہ کرکٹ ایسو سی ایشن کے صدر تھے۔
گپتا نے کہاکہ کیونکہ لوگوں کے پیسے لوٹے گئے لہذا اس کی جانچ ہونی چاہئے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ ہو سکے۔
بی جے پی کے لیڈرنے اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے ای ڈی کو ہدف تنقید بنانے پر کہاکہ جس نے بھی غلطی کی اس کو سزا ملنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سمن بھیجی تاکہ ان سے پوچھ تاچھ کی جاسکے۔
گپتا کے مطابق اگر فاروق عبداللہ معصوم ہیں تو انہیں تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرنا چاہئے۔
بی جے پی لیڈر نے کہاکہ کرکٹ ایسو سی ایشن میں اس وقت رقوم کی منتقلی ہوئی جب فاروق عبداللہ صدر تھے لہذا انہیں بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ لوگوں کے پیسوں کو لوٹا گیا اسکی جانچ پڑتال ہونی چاہئے تاکہ خاطیوں کو سزا مل سکے۔
اس دوران کانگریس ترجمان نے کہاکہ جانچ ایجنسیوں کو صرف اپوزیشن لیڈر ہی نظر آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سابق گورنر ستیہ پال ملک نے تین سوکروڑ رشوت کی بات کی تو اس پر سی بی آئی اور ای ڈی خاموش کیوں ہے۔
کانگریس کے ترجمان رویندر شرما نے فاروق عبداللہ کو ای ڈی کی جانب سے سمن بھیجنے پر کہاکہ جانچ ایجنسیو ں کی جانب سے اپوزیشن لیڈروں کو ہی طلب کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ سمجھ ہی نہیں آرہا ہے کہ اپوزیشن لیڈروں کوہی کیوں طلب کیا جارہا ہے۔
شرما کا مزید کہنا تھا کہ اب جبکہ پارلیمانی چناو کا بگل بج گیا ہے یہ لوگ گھر گھر اپوزیشن لیڈروں کے پاس جائیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ بی جے پی کے لیڈروں پر بھی الزامات ہیں ان کے پاس جانچ ایجنسیاں کیوں نہیں جاتیں۔
کانگریس ترجمان نے کہاکہ سابق گورنر ستیہ پال ملک نے تین سو کروڑ روپے رشوت کاالزا م لگایا اس پر سی بی آئی اور ای ڈی نے کارروائی کیوں نہیں کی۔ان کے مطابق چناو قریب آنے کے ساتھ ہی اس قسم کے ہتھکنڈے آزمانا صحیح نہیں ہے۔