نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعرات کو دعوی کیا کہ ملک کی تاریخ نے جب بھی کوئی کروٹ لی ہے ، کانگریس نے حمایت کرنے کے بجائے اس کا بائیکاٹ کیا اور اسی وجہ سے عوام کانگریس کے انتخابات میں بائکاٹ پر بائیکاٹ کر ر ہے ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی نے یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ انہوں نے ایودھیا کے رام جنم بھومی مندر میں نئی [؟][؟]مورتی کے ‘پران پرٹشٹھان ’ کے پروگرام میں شرکت نہ کرنے کے کانگریس لیڈروں کے فیصلے پر کانگریس پارٹی اور اس کی ذہنیت پر سخت حملہ کیا۔
مسٹر ترویدی نے کہا، "جب بھی ہندوستان کی تاریخ کوئی موڑ لیتی ہے ، اس موقع پر شامل ہونے یا حمایت کرنے کے بجائے ، کانگریس پارٹی اس کا بائیکاٹ کرتی ہے ۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر ہو، جی 20 کی ہندوستان کی صدارت ہو، جی ایس ٹی ٹیکس کا ڈھانچہ ہو، سابق صدر رام ناتھ کووند کا خطاب ہو یا موجودہ صدر دروپدی مرمو کا، کارگل وجے دیوس کا جشن، 1998 میں پوکھران میں جوہری تجربہ، یا سابق صدر پرنب مکھرجی کو بھارت رتن ایوارڈ، اپنی ہی پارٹی کے لیڈر، کانگریس پارٹی ان سب کا بائیکاٹ کرتی رہی ہے ۔ اور آج بھی اگر رام مندر کے افتتاح کی بات ہو رہی ہے تو کانگریس پارٹی اس کا بائیکاٹ کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ‘‘کانگریس پارٹی کے اس بائیکاٹ بائیکاٹ کی وجہ سے اب عوام کانگریس پارٹی کا بائیکاٹ کررہے ہیں’’۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے رجحانات پر عمل پیرا ہے اور اسی کے مطابق کام کررہی ہے جس سے کانگریس پارٹی کی سکڑتی ہوئی ذہنیت ظاہر ہورہی ہے ۔
ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کا ذکر کرتے ہوئے ، مسٹر ترویدی نے کہا، "ان کے دور میں، جب مئی 1951 میں سومناتھ مندر کا افتتاح ہوا تھا، نہرو جی نے دعوت کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھا کہ یہ غیر معقول ہے ۔ جس میں پنڈت نہرو نے لکھا تھا کہ… اس مشکل وقت میں میرے لیے دہلی سے تقریب کے لیے آنا ممکن نہیں ہے … میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں اس احیاء پسندی سے بہت پریشان ہوں… میرے لیے یہ تکلیف دہ ہے کہ میرے صدر اور میرے کچھ وزراء اور ریاستی سربراہ کی حیثیت سے آپ سومناتھ کے اس پروگرام سے منسلک ہیں… مجھے لگتا ہے کہ یہ میرے ملک کی فطرت کے مطابق نہیں ہے اور اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے ۔