نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی 12 جنوری کو مہاراشٹر کا دورہ کریں گے ۔ مسٹر مودی دوپہرتقریباً ساڑھے بارہ بجے ناسک پہنچیں گے ، جہاں وہ 27ویں قومی یوتھ فیسٹیول کا افتتاح کریں گے ۔ سہ پہر تقریباًساڑھے تین بجے ممبئی میں آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی سیوری – نہوا شیوا اٹل سیتو کا افتتاح کریں گے اور اس میں سفر کریں گے ۔ شام تقریباً سواچار بجے وزیر اعظم نوی ممبئی میں ایک عوامی پروگرام میں شرکت کریں گے ، جہاں وہ متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے ، افتتاح کریں گے اورقوم کے نام وقف کریں گے ۔
وزیر اعظم کا ویژن، شہری ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے اور رابطے کو مضبوط بنا کر شہریوں کی ‘آسان نقل و حمل ’ کو بہتر بنانا ہے ۔ اس ویژن کے مطابق ممبئی ٹرانس ہاربر لنک (ایم ٹی ایچ ایل ) کو اب ‘اٹل بہاری واجپئی سیوری نہوا شیوا اٹل سیتو’ کا نام دیا گیا ہے ۔ اس پل کا سنگ بنیاد بھی وزیراعظم مودی نے دسمبر 2016 میں رکھا تھا۔
اٹل سیتو کو 17840 کروڑ روپے سے زیادہ کی مجموعی لاگت سے بنایا گیا ہے ۔ یہ تقریباً 21.8 کلومیٹر طویل 6 لین والا پل ہے ، جس کی لمبائی سمندر پر تقریباً 16.5 کلومیٹر اور تقریباً 5.5 کلومیٹر زمین پر ہے ۔ یہ ہندوستان کا سب سے لمبا پل ہے نیز ہندوستان کا سب سے لمبا سمندری پل بھی ہے ۔ یہ ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے اور نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کو تیز تر رابطہ فراہم کرے گا اور ممبئی سے پنے ، گوا اور جنوبی ہندوستان کے سفر کے وقت کے دورانیہ کو بھی کم کرے گا۔ اس سے ممبئی پورٹ اور جواہر لعل نہرو پورٹ کے درمیان رابطے میں بھی بہتری آء
مسٹر نریندر مودی نوی ممبئی میں عوامی پروگرام میں 12,700کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے ، افتتاح کریں گے ، اور قوم کے نام وقف کریں گے ۔
وزیر اعظم ایسٹرن فری وے اورنج گیٹ کو میرین ڈرائیو سے مربوط کرنے والی زیر زمین سڑک ٹنل کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ 9.2 کلومیٹر طویل یہ سرنگ، 8700 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی اور یہ ممبئی میں بنیادی ڈھانچے کی ایک اہم ترقی ہوگی، جس سے اورنج گیٹ اور میرین ڈرائیو کے درمیان سفر کا وقت کم ہوگا۔
وزیر اعظم سوریا علاقائی بلک پینے کے پانی کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کریں گے ۔ 1975 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کردہ یہ پروجیکٹ، مہاراشٹر کے پال گھر اور تھانے ضلع کو پینے کا پانی فراہم کرے گا، جس سے تقریباً 14 لاکھ آبادی کو فائدہ ہوگا۔