سرینگر//
متحدہ مجلس علما نے تمام مساجد کے اماموں، علمائے کرام، مذہبی اداروں کے سربراہان اور عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کے روزنماز استسقاء کا اہتمام کریں اور خشک موسم سے نجات کیلئے اللہ تعالیٰ سے انفرادی اور اجتماعی طور پر دعا کریں۔
اس سلسلے جمعہ۱۲جنوری کو جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے بعد نماز استسقاء ادا کی جائیگی۔
متحدہ مجلس علماء کی جانب سے پریس کے نام جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خشک موسمی صورتحال کے پیش نظرعوام الناس سے اپیل کی جاتی ہیں کہ وہ جمعہ کی نماز کے بعد نماز استسقا کا اہتمام کریں اور خشک موسم سے نجات کیلئے اللہ تعالی سے انفرادی اور اجتماعی طور پر دعا کریں ۔
دریں اثنا متحدہ مجلس علماء نے ایسے عناصر کو جو جموں وکشمیر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی اور اتحاد بین المسلمین کو زک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں کو سختی سے خبردارکیا ہے کہ وہ اس طرح کی ملت دشمن سرگرمیوں سے باز رہیں
بیان میں اس بات پر زور دیا گیاہے کہ ائمہ حضرات اور علمائے کرام کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ اتحاد کی خاطر اپنے خطبات اور خطابات کے دوران اسلام کی بنیادی تعلیمات اور اصولوں پر توجہ مرکوز کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
بیان میں متحدہ مجلس علما نے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام، مبلغین، خطیبوں اور ائمہ کرام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے مکتبہ فکر اور مسلک کی عملاً پیروی کرتے ہوئے عوامی اجتماعات، مساجد کے منبروں اور محرابوں اور مجالس میں اپنے اپنے مسلک کی پیروی کریں اوردوسروں پر تنقید کرنے سے گریز کریں۔
بیان میں کہا گیا کہ مسلکی منافرت کو ہوا دینے اور دوسروں پر بیجا تنقید کے بجائے اسلام کی آفاقی اور بنیادی تعلیمات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے اور علما اور مبلغین کو چاہئے کہ وہ کشمیری معاشرے کو درپیش سنگین سماجی اور اخلاقی مسائل کے بارے میں بھی عوام الناس کو آگاہ کریں اور انہیں معاشرے کی ہمہ جہت اصلاح میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ اسلام اور اتحاد دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو مذہبی مبلغین اور ان کے پیروکاروں کے درمیان اتحاد کے ذریعے ہی شکست دی جا سکتی ہے ۔
مجلس علما نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ اب بھی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو زک پہنچانے کی ذہنیت رکھتے ہیں اور اس طرح کے ماحول کو فروغ دے رہے ہیں انکا احتساب کیا جائیگا اور ان کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائیگا۔