منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

لون اور بخاری کا مشترکہ دُشمن کون؟

مظفر حسین بیگ کی گھر واپسی دلچسپ مرحلہ آن 

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-01-04
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

الیکشن کی متوقع آمد یا ممکنہ انعقاد کے حوالہ سے کشمیرکی سیاسی اُفق پر بھی اب کچھ ہلچل دیکھنے کو آرہی ہے۔ کشمیرنشین کم وبیش ہر پارٹی اور ان سے وابستہ لیڈران بھی حرکت میں نظرآرہے ہیں، مشوروں اور سرنو رابطوں کا جو فقدان گذشتہ کچھ برسوں سے محسوس کیاجارہا تھا اُس حوالہ سے بھی مطلع اب قدرے صاف ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔اگر چہ ابھی حتمی منظرنامہ اُبھر کرسامنے نہیں آیا ہے لیکن سیاسی صفوں میں گرماہٹ اور ہلچل واضح طور سے نظرآرہی ہے ۔
پی ڈی پی اور بی جے پی دور کی مخلوط حکومت میں وزارتی عہدوں پر فائز رہی دو شخصیات … سجاد غنی لون اور سید الطاف بخاری آپس میں کئی برسوں تک ایک دوسرے سے دور دور رہنے کے بعد اچانک ایک میز پر اکٹھے ہوئے، آنے والے الیکشن کے حوالہ سے آپس میں مشاورت کی اور کچھ فیصلے آپسی اتحاد کے حوالہ سے لینے پر متفق ہوئے اگر چہ دونوں پارٹیوں کی جانب سے ابھی تک سربراہوں کی اس چوٹی ملاقات کی نہ تردید ہوئی اور نہ تصدیق اور نہ ہی بات کے حوالہ سے کوئی تفصیل ظاہر کی گئی ہے لیکن خاموشی ہے جو تصدیق سے کم نہیں۔
دونوں پارٹیوں کا آپس میں ممکنہ اتحاد کے حوالہ سے مشاورت کشمیرکی مکدر اور فی الوقت تک آلودہ سیاسی فضا کے ہوتے ایک خوشگوار ہوا کے جھونکے سے کم نہیں کیونکہ عوامی سطح پر اس بات کو شدت سے محسوس کیاجارہا ہے کہ کشمیرنشین چار سیاسی قبیلے اپنے بیانات، اشاروں، کنایوں، انداز فکر ، طرزعمل او راپروچ کے تعلق سے سیاسی رقیب سے کہیں زیادہ ایک دوسرے کو اپنا دائمی دُشمن تصور کررہے ہیں جبکہ اس اُبھر ے مخصوص سیاسی منظرنامہ کے حوالہ سے کشمیر کا منڈیٹ اور نریٹو دونوں تقسیم درتقسیم کے خانوں میں ڈبہ بندمحسوس بھی کئے جارہے ہیں اور نظر بھی آرہا ہے۔ اس حوالہ سے کم سے کم دو پارٹیوں کا آپسی رابطہ ایک خوشگوار تبدیلی تصور کی جارہی ہے۔
یہ ضروری نہیں کہ یہ دونوں پارٹیاں آپس میں کسی انتخابی گٹھ بندھن سے جڑ کر لوگوں کا سو فیصد منڈیٹ اپنی جھولیوںمیں ڈالنے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن یہ ضرور ہے کہ جو تقسیم نقشے پر دکھائی دے رہی ہے اُس تقسیم کے فاصلے اور لکریں کم سے کم کچھ حد تک ضرورگھٹ جائیگی۔البتہ دونوں لیڈروں کے درمیان جو تصدیق طلب ملاقات ہوئی اُس ملاقات سے منسوب یہ ’’اتفاق کہ ہم مشترکہ دُشمن کے خلاف اجتماعی لڑائی کو ترجیح دیں گے… اس پر بھی یہ اتفاق یا پختہ یقین کہ قتل وغارت گری ،غیر منصفانہ قید اور بے گناہ کشمیریوں پر ظالمانہ قوانین مسلط کرنے جیسے اقدامات میں ملوث مشترکہ دُشمن پر قابو پانا ضروری ہے‘‘ کے حوالہ سے کچھ سوال او رکچھ خدشات ضرور اُبھر کر سامنے آرہے ہیں۔مشترکہ دُشمن کون ہے جس کی طرف اشارہ کرکے عہد کیا گیا کہ اس کے خلاف مشترکہ مگر اجتماعی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے۔ قتل وغارت کون کررہاہے، ظالمانہ قوانین کا نفاذ کون کررہا ہے اور لوگوں کو قید خانوں کی نذر کون کررہاہے۔ اس کی وضاحت ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔
خود اپنے یا پارٹی سطح پر کچھ کہنے کے بجائے ذرائع کی وساطت سے اپنے موقف اور نظریات کی عوام تک رسائی کی کوشش کیا سیاسی نوعیت کا کوئی ٹیسٹ ڈوز ہے جس کا مقصد دُشمن کی شناخت کئے بغیر ردعمل کے حصول سے ہے؟ ابھی تک تو دونوں پارٹیاں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کو روایتی پارٹیاںقرار دے کر اور ان پر لوگوں کو جذباتی نعروں سے گمراہ کرکے ان کے جذبات سے کھلواڑ کی مرتکب قرار دے کر اپنی سیاست کرتی رہی ہیں جبکہ دونوں  پارٹیاں پلٹ وار کرکے پی سی اور اے پی دونوں کو حکمران جماعت کی بی ٹیمیں قرار دیتی آرہی ہیں، اس مخصوص تناظرمیںمشترکہ دُشمن کی اصطلاح بادی النظرمیں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے ساتھ ساتھ اب حکومت وقت کیلئے بھی منسوب محسوس کی جارہی ہے۔بے گناہوں کی پکڑ دھکڑ، ظالمانہ قوانین اور قتل وغارت ظاہر ہے این سی اور پی ڈی پی کے ہاتھوں نہیں بلکہ مخاطب ہر اعتبار سے حکومت اور اس کی ایڈمنسٹریشن ہی ہے تاکہ عوام میں اس تاثر کہ وہ حکمران جماعت کی کوئی بی اور سی ٹیمیں نہیں بلکہ جو کچھ بھی کررہی یا کہہ رہی ہیں وہ عوام کے دُکھ درد اور ہمدردی میں ہی ہورہا ہے زائل کیا جاسکے۔بادی النظرمیں بھی اور سیاسی لغت کے حوالہ سے بھی ان اصطلاحات کااستعمال ’مشترکہ دُشمن‘ کا عنوان چسپاں کرکے مرکز کو سیاسی دبائو میں لانے یا بلیک میل کرنے کی درپردہ کوشش اور نیت سے بھی منسوب کیا جاسکتا ہے۔
بہرحال ابھی یہ قیاس قبل از وقت ہے کہ دونوں پارٹیاں پارلیمانی الیکشن میں اگر سرینگر اور بارہمولہ  کے حلقوں میںآپسی اتحاد کرکے اپنے اُمیدواروں کو میدان میں جھونکتی ہیں تواُس صورت میں ووٹ کس کا کٹ ہوگا اور نقصان کس کو ہوگا۔ بظاہر نیشنل کانفرنس ہی نقصان میںدکھائی دیتی ہے لیکن ناکام نہیں!کیونکہ ابھی ان دونوں پارٹیوں کی عوامی سطح کی اپیل کچھ مخصوص علاقوں تک محدود ہے۔ پیپلز کانفرنس کا دائرے اثر کپواڑہ کے دو اسمبلی حلقوں تک محدود ہے جبکہ اپنی پارٹی کا ابھی کوئی انتخابی کھاتہ نہیں اگر چہ اس پارٹی میں شامل بعض حضرات انفرادی سطح پر دوسری پارٹیوں کی ٹکٹ پر انتخابی معرکہ آرائیوں کا حصہ بنتے رہے ہیں۔
اسی دوران مظفر حسین بیگ جس نے پیپلز کانفرنس میں کچھ عرصہ قبل شرکت کرنے پر گھر واپسی کا اعلان کیا تھا پیچھے مڑکر پی ڈی پی میں اپنی بیگم کے ساتھ واپس شمولیت اختیار کرگئے تو اس کا کچھ حد تک نقصان پیپلز کانفرنس کو ہی ہوگا۔ پھر جاوید بیگ کی اپنی پارٹی سے برطرفی اور واپس پی ڈی پی میں ممکنہ شمولیت کا بھی نقصان اپنی پارٹی کو پہنچ سکتا ہے۔ تاہم ابھی یہ معاملہ زیر التوا ہے کیونکہ پی ڈی پی کے اندر سے ان لوگوں کی واپسی کی مخالفت میں کچھ آوازیں بلند ہورہی ہے۔ غالباً مظفر حسین بیگ آئندہ پارلیمانی الیکشن میں پی ڈی پی کے منڈیٹ کے ساتھ حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہوں اگر ایسا ہوتا ہے تو بارہمولہ پارلیمانی حلقہ کا انتخابی معرکہ بہت ہی دلچسپ ہوگا۔
یہ دوسری بات ہے کہ مظفر حسین بیگ گذشتہ چار سال سے خاموش ہیں اور کشمیرکے طول وارض میں جو کچھ بھی ہوتارہا اس حوالہ سے وہ بالکل خاموش تماشائی بنا ہے۔ الیکشن میدان میںاُتر کر پنجہ آزمائی کے دوران وہ ان اقدامات کا دفاع کریں گے جو حکومت اُٹھاتی رہی ہے جبکہ پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی انہی اقدامات اور فیصلوں کو چیلنج کرتے ہوئے عوام کو یہ باور کرانے کی سعی کرتی رہینگی کہ یہ اقدامات ظالمانہ ہیں جو بقول اُن سے منسوب مشترکہ دُشمن کی دین ہے جس کے خلاف مشترکہ لڑائی لڑنے کی ضرورت ناگزیر بن چکی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

غیر متعلقہ پاکستان

Next Post

نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کے ساتھ ونڈیز نے اپنی شکست کا سلسلہ ختم کیا

نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.