میلبورن// آسٹریلیائی اوپنر ڈیوڈ وارنر نے آج ٹیسٹ کرکٹ کے ساتھ ساتھ ون ڈے کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیم میں واپس آ سکتے ہیں۔
وارنر نے پیر کو اپنے ہوم گراؤنڈ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ (ایس سی جی) میں کہا، “میں ایک روزہ کرکٹ سے بھی ریٹائر ہو رہا ہوں۔ میں نے ورلڈ کپ کے دوران اس کے بارے میں سوچاتھا۔ ہندوستان میں پورا ورلڈ کپ کھیلنا اور جیتنا ایک بڑی حصولیابی تھی۔ میں نے اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ مجھے دنیا بھر کی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں کھیلنے کا وقت مل سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ نوجوان کھلاڑیوں کو بھی ہماری ون ڈے ٹیم میں موقع ملے گا۔ میں جانتا ہوں کہ چیمپئنز ٹرافی آنے والی ہے۔ اگر میں اگلے دو سالوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہوں اور ٹیم کو میری ضرورت پڑتی ہے تو میں دستیاب رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ "یہ ایک ایسا فیصلہ تھا جس سے میں بہت مطمئن تھا۔ ہندوستان میں ہم نے ون ڈے ورلڈ کپ میں جس طرح سے واپسی کرتے ہوئے ٹرافی جیتی وہ حیرت انگیز تھا۔ جب ہم ہندوستان میں لگاتار دو میچ ہارے تو ٹیم میں ہمارا ایک دوسرے کے ساتھ رشتہ مزید مضبوط ہو گیا۔ تاہم فائنل جیتنا کوئی اتفاق نہیں تھا۔ گلین میکسویل کی شاندار اننگ، کمنز کی شاندار کپتانی میں ہم نے جس طرح فائنل کھیلا وہ بے مثال تھا۔ اس کے علاوہ ہم نے سیمی فائنل میں جس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف تھا۔
انہوں نے کہا، ’’میں نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سے پہلے انگلینڈ میں اس کے بارے میں واضح طور پر بات کی تھی۔ اس وقت میرے اور میری فارم کا بہت چرچا تھا۔ عثمان خواجہ کے ساتھ میری شراکت داری ٹھیک نہیں چل رہی تھی۔ تاہم اس کے بعد ہم نے ایک ساتھ کچھ اچھی اننگز کھیلی۔ میں نے کبھی بھی انگلینڈ میں سنچری نہیں بنائی تھی اور میں ہمیشہ وہاں سنچری اسکور کرنا چاہتا تھا۔ اس سیریز کے دوران ہم نے ایک ٹیم کے طور پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا، ’’میں ٹیم یا سلیکٹرز کو ایسی صورتحال میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا جہاں انہیں میرے بارے میں بہت زیادہ سوچنا پڑے۔ میرا کیریئر بہت اچھا رہا ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ اگر وارنر دو سال بعد ون ڈے کرکٹ میں واپس نہیں آتے ہیں تو احمد آباد میں ہندوستان کے خلاف کھیلا جانے والا ورلڈ کپ فائنل ان کا آخری ون ڈے ہوگا۔ اس فارمیٹ میں وارنر نے 22 سنچریوں کے ساتھ 45.30 کی اوسط سے 6932 رنز بنائے۔ وہ مردوں کے ایک روزہ میچوں میں آسٹریلیا کے چھٹے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں اور سنچری کی فہرست میں رکی پونٹنگ کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔