جموں/یکم جنوری
جموں و کشمیر کی ایک عدالت نے ضلع کشتواڑ کے۳۲دہشت گردوں کو اشتہاری مجرم قرار دیا ہے، جو پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر (پی او جے کے) سے کام کر رہے ہیں۔
افسروں نے بتایا کہ ڈوڈہ کی خصوصی غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) قانون (یو اے پی اے) عدالت نے انہیں ان کے خلاف درج معاملوں کے سلسلے میں اس کے سامنے پیش ہونے کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا ہے اور ایسا نہ کرنے پر ان کی جائیداد ضبط کردی جائے گی۔
افسروں نے بتایا کہ پیر کے عدالتی حکم کے ساتھ ہی کشتواڑ میں اشتہاری مجرموں کی کل تعداد 36 ہوگئی ہے۔
کشتواڑ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) خلیل پوسوال نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ضلع کے اندر سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان اور پی او جے کے سے کام کرنے والے کشتواڑ کے 23 دہشت گردوں کو ڈوڈہ میں یو اے پی اے کی خصوصی عدالت نے اشتہاری مجرم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 16 ستمبر کو عدالت نے 13 دہشت گردوں کو اشتہاری مجرم قرار دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کشتواڑ کے 36 دہشت گرد پاکستان اور مقبوضہ کشمیر سے کام کر رہے ہیں۔ ان کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
پوسوال نے کہا کہ یہ کشتواڑ پولیس کی محنت سے ممکن ہوا ہے‘ جس نے اہم انٹیلی جنس اکٹھا کی اور عدالت کے سامنے تمام معلومات پیش کرنے سے پہلے ان دہشت گردوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔ٰٓایس ایس پی نے کہا کہ عدالت نے ان دہشت گردوں کو اپنے سامنے پیش ہونے کےلئے ایک ماہ کا وقت دیا ہے۔انہوں نے کہا”اگر وہ قانون کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتے ہیں، تو ان کی جائیدادیں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 82 کے تحت ضبط کی جائیں گی“۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ ستمبر میں اشتہاری قرار دیے گئے 13 دہشت گردوں میں سے 7 کی جائیدادوں کی نشاندہی کر لی گئی ہے اور انہیں ضبط کرنے کا عمل عدالت میں شروع کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشتواڑ پولیس قانون کی پاسداری اور ضلع کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
پوسوال نے کہا”ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ مناسب طریقہ کار پر عمل کیا جا سکے اور ان افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔“ (ایجنسیاں)