نئی دہلی//
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بدھ کو جموں اورراجوری کا دورہ کریں گے‘جہاں چند دن پہلے پونچھ میں فوج کی دو گاڑیوں پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا، جس میں چار فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
سنگھ اعلیٰ فوجی اور سویلین عہدیداروں کے ساتھ زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ وہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں اعلی سیکورٹی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر دفاع نے دورے سے ایک دن پہلے آج ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا’’کل۲۷دسمبر کو میں جموں اور راجوری میں رہوں گا‘‘۔
آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے سوموار کو جائے وقوعہ کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے سورن کوٹ اور راجوری ضلع کے تھنہ منڈی جنگلاتی علاقے میں جاری انسداد دہشت گردی آپریشن کا جائزہ لیا تھا۔
دہشت گردوں نے جمعرات کو پونچھ میں دھیرا کی گلی اور بفلیاز کے درمیان دھتیار موڑ پر فوج کی دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
چھ دن گزر جانے کے بعد بھی سکیورٹی فورسزاہلکار اس حملے کے ذمہ دار دہشت گردوں کی تلاش کر رہے ہیں۔ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں اور علاقے میں سراغ رساں کتوں کو تعینات کیا گیا ہے۔گزشتہ دنوں۳۰سے زائد مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے اور متعدد کو رہا کر دیا گیا ہے۔
جموں خطہ، جو زیادہ تر دہشت گردی سے پاک رہا ہے، میں پچھلے کچھ سالوں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اکتوبر۲۰۲۱سے اب تک اس علاقے میں۳۰سے زائد فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایک ماہ قبل راجوری میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دو فوجی افسران اور تین جوان شہید ہوگئے تھے۔ ایک طویل مقابلے کے بعد دو پاکستانی دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے ایک کی شناخت لشکر طیبہ کے اسنائپر اور دھماکہ خیز مواد کے ماہر کواری کے طور پر کی گئی ہے جو راجوری میں ایک سال سے زیادہ عرصے سے سرگرم ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ کم از کم تین دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھا۔
اس دوران مرکزی وزیر دفاع کے دورہ جموںکے پیش نظر سرمائی راجدھانی کے قریب و جوار میں سیکورٹی کا فقید المثال بندوبست کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع کے دورے کے پیش نظر جموں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا’’شہر میں مختلف مقامات پر عارضی ناکے بٹھائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں نگرانی بڑھائی گئی ہے‘‘۔
جموں شہر کے تمام علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور ناکوں کے جال کو مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ ناکوں پر گاڑیوں کی تلاشی کی جاتی ہے اور ان میں سوار مسافروں کی بھی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کئی مقامات پر راہگیروں کو بھی روک کر ان کی تلاشی اور شناختی کارڈ چیک کئے جاتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اپنے دورے کے دوران موصوف وزیر دفاع لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا فوج، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ میٹنگیں کریں گے۔