نئی دہلی//
فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے راجوری پونچھ سیکٹر کے اپنے دورے کے دوران پیر کو زمینی پر موجود فوجی کمانڈروں پر زور دیا کہ وہ انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کارروائی کریں۔
فوج کے سربراہ کا جموں خطے کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب چند روز قبل جمعرات کو جموں کے پونچھ میں دہشت گردوں کے ایک گروپ نے فوج کے ایک قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا جس میں راشٹریہ رائفلز کے چار جوان ہلاک ہوگئے تھے۔ حملے کے سلسلے میں ٹوپا پیر گاؤں سے پوچھ تاچھ کیلئے اٹھائے گئے تین افراد بعد میں مردہ پائے گئے۔ جب ان کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ وہ حراست میں مارے گئے ہیں، تو فوج نے تحقیقات کا وعدہ کیا تھا۔
’’جنرل منوج پانڈے نے پونچھ سیکٹر کا دورہ کیا اور انہیں موجودہ سیکورٹی صورتحال سے آگاہ کیا گیا‘‘۔ انڈین آرمی کے ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پبلک انفارمیشن (اے ڈی جی پی آئی) نے ’ایکس ‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’چیف آف آرمی اسٹاف نے زمینی کمانڈروں کے ساتھ بات چیت کی، انہیں انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں آپریشن کرنے اور تمام چیلنجوں کے خلاف ثابت قدم رہنے کی ترغیب دی‘‘۔
اس معاملے سے واقف لوگوں نے بتایا کہ جنرل منوج پانڈے نے راجوری اور پونچھ کے جڑواں اضلاع میں زمینی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہیں۱۶ویں کور کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین نے جاری انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہیں سکیورٹی گرڈ کو مزید مستحکم کرنے اور تین شہریوں کی ہلاکت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
جنرل پانڈے کے دورے سے قبل فوج نے اتوار کے روز پونچھ سے بریگیڈیئر‘کرنل اور لیفٹیننٹ کرنل رینک کے تین فوجی افسروں کا تبادلہ کر دیا۔
پونچھ راجوری سیکٹر نگروٹا میں قائم وائٹ نائٹ کور ۱۶ ویںکور کی ذمہ داری ہے جس کی کمان میں یکم جنوری کو شیڈول تبدیلی دیکھنے کو ملے گی جب موجودہ لیفٹیننٹ جنرل جین لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیو کو کمان سونپیں گے۔ اس معاملے سے باخبر ایک شخص نے بتایا کہ اکھنور میں فوج کی داخلی جانچ کی جائے گی اور مختلف ایجنسیاں اس کا حصہ ہوں گی۔
جموں و کشمیر پولیس نے تین شہریوں کی موت کے سلسلے میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ۳۰۲ (قتل) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر جمعہ کی شام کو سورنکوٹ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق فوجی سربراہ نے دورے کے دوران ’کٹھن ‘ترین موسمی حالات میں فوجی جوانوں کی بے لوث خدمات اور حوصلے کی سراہنا کی۔
ایل اوسی پر تعینات اہلکاروں سے بات چیت کے دوران فوجی سربراہ نے کہا کہ سخت ترین موسمی صورتحال اور دیگر چیلنجوں کے باوجود فوجی جوان اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
فوجی سربراہ نے سرحد پر تعینات جوانوں کو بتایا کہ امن دشن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سرحد پر مزید چوکسی برتنے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل آرمی چیف کو فوج کے سینئر آفیسران نے سرحدوں کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔
فوجی کمانڈر کو مخالفین کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف نے فوج کے سینئر آفیسران کے ساتھ میٹنگ کی اور لائن آف کنٹرول پر قائم مستحکم دراندازی مخالف گرڈ کی سراہنا کی۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ فوجی سربراہ منوج پانڈے نے ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرنے کیلئے فوج کے نظم و ضبط کی داد دی۔
معلوم ہوا ہے کہ آرمی چیف نے پونچھ میں ایل او سی کے نزدیک اگلی چوکیوں کا دورہ کرنے کے موقع پر وہاں پر تعینات جوانوں کے ساتھ بات چیت کی۔انہوں نے آفیسران کو ہدایت دی کہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سرحدوں پر مزید چوکسی بڑھانے کی ضرورت ہے
دریں اثنا ناردرن کمانڈ نے اپنے آفیشل ایکس پر لکھا’’فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے پونچھ سیکٹر کا دورہ کیا اور موجودہ سیکورٹی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔‘‘انہوں نے مزید لکھا کہ فوجی کمانڈر نے سینئر آفیسران کے ساتھ تازہ ترین سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔