جموں/ 19 دسمبر
جموں خطے کے مختلف اضلاع میں غیر قانونی طور پر مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کو پناہ فراہم کرنے والوں کی شناخت کےلئے پولیس نے ایک بڑی مہم شروع کرتے ہوئے منگل کو چار افراد کو گرفتار کیا اور کئی دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
پولیس نے بتایا کہ پونچھ میں تین اور راجوری میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ڈوڈہ میں 10 دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔جموں کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں سات ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جہاں پولیس پارٹیوں نے دو درجن سے زیادہ مقامات پر روہنگیا بستیوں پر چھاپے مارے اور گھر گھر تلاشی لی۔
جموں سانبا کٹھوعہ رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) شکتی پاٹھک نے یہاں ایک روہنگیا بستی کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا ” ہم ان سہولت کاروں کی جانچ کر رہے ہیں اور ان کی شناخت کر رہے ہیں، جو ان کے لئے سرکاری فوائد بھی حاصل کر رہے ہیں۔کچھ مقامی لوگوں نے بیرونی تارکین وطن کو بسانے کے لیے اپنی زمین فراہم کی ہے“۔
کریک ڈاو¿ن کی نگرانی کرنے والے پاٹھک نے کہا کہ جموں شہر میں سات پولیس اسٹیشنوں کے دائرہ اختیار میں تقریبا 30 مقامات کی تلاشی لی گئی۔
قبل ازیں پولیس کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ غیر ملکی تارکین وطن کو پناہ دینے اور انہیں سرکاری فوائد حاصل کرنے کے الزام میں ستواری، تریکوٹا نگر، باغ باہو، چنی ہمت، نوآباد، ڈومانا اور نگروٹا پولیس اسٹیشنوں میں سات ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
ڈی آئی پاٹھک نے کہاکہ جموں شہر میں مختلف جگہوں پر لوگوں نے اپنے پلاٹ روہنگیائی شہریوں کو کرایہ پر دئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں جانچ پڑتال شروع کی ہے کہ کن لوگوں نے روہنگیائی پناہ گزینوں کو رہائشی سہولیات فراہم کرنے میں بلواسط یا بلاواسط طورپر مدد فراہم کی ہیں ۔
ان کے مطابق جموںکشمیر پولیس نے بیک وقت ۰۳مقامات پر چھاپے مارے جہاں پر تلاشی کارروائی ہنوزجاری ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ روہنگیائی پناہ گزینوں کو رہائشی سہولیات فراہم کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس کو اطلاع موصول ہوئی ہے کہ روہنگیائی پناہ گزینوں نے آدھار ، الیکشن کارڈ اور ڈومیسائل بنائی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ پچھلے دو روز سے جاری کریک ڈاون کے دوران پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں لیا ۔