جموں//
جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) نے ہفتہ کو اپنی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں دو قراردادیں منظور کیں جن میں مرکز کے زیر انتظام علاقے اور اسمبلی انتخابات کے لیے ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
جے کے پی سی سی نے تمام سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں تمام خالی آسامیوں کو فوری طور پر پر کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور بھرتیوں میں مبینہ گھپلوں کی تحقیقات کے لیے ایک ’اعلی سطحی آزاد کمیشن‘کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔
یہ قراردادیں اے آئی سی سی انچارج، جے کے امور، رجنی پاٹل کی کمان میں منظور کی گئیں۔
کانگریسی لیڈرنے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا’’آج ہم نے سیاسی امور کی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جس میں ہم نے دو قراردادیں منظور کیں ایک سیاسی اور دوسری سماجی و اقتصادی۔ ہم مسائل پر بحث کے لیے میٹنگ کر رہے ہیں۔ ہم جموںکشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں اور اس پر کارکنوں کے نقطہ نظر کو سن رہے ہیں‘‘ ۔
رجنی کا کہنا تھا’’ہماری پہلے سے ہی دو مانگیں رہی ہیں ایک جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ جلد از جلد بحال کیا جانا چاہئے اور دوسرا یہاں نوکریوں کی گارنٹی ملنی چاہئے ‘‘۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی چنائو بھی جلد منعقد ہونے چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں وزرا اور ارکان اسمبلی ہونے چاہئے جو یہاں کے لوگوں کے مسائل حل کریں گے ۔
رجنی کا کہنا تھا کہ میں لگ بھگ ہر ماہ یہاں آتی ہوں اور لوگوں کے دکھ درد کو سمجھنا چاہتی ہوں۔انہوں نے کہا’’جموں وکشمیر کے حالات کسی کو معلوم نہیں ہیں یہ بات میں نے وزیر داخلہ کے سامنے بتائی‘‘۔
خواتین کیلئے اسمبلی میں۳۳فیصد ریزرویشن کے بارے میں ان کا کہنا تھا’’یہ ریزرویشن پہلے کانگریس نے ہی دی تھی۔‘‘