سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کے روز کہا کہ وہ دو’انتہائی مایوس کن‘دنوں کے بعد تازم دم ہونے اور مضبوطی سے واپسی کیلئے چند ہفتوں کیلئے’آف گرڈ‘چلیں جائیں گے ۔
تاہم انہوں نے ساتھ ہی وعدہ کیا کہ وہ جموں وکشمیر میں منعقد ہونے و الے انتخابات اور دوسرے چلینجز سے نمٹنے کے لئے جلد ہی واپس لوٹیں گے ۔
عمر عبداللہ کا یہ بیان عدالت عظمیٰ کے دفعہ۳۷۰پر فیصلے اور عدالت عالیہ دہلی کی طرف سے ان کی اہلیہ کو طلاق دینے کی اپیل کو رد کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے ۔
عمرعبداللہ نے منگل کے روز’ایکس‘پر ایک طویل پوسٹ میں میں کہا’’وہ کون تھا جس نے کہا کہ بات یہ نہیں ہے کہ آپ کس شدت سے مار سکتے ہیں بلکہ بات یہ ہے آپ کس شدت سے مار کھا سکتے ہیں اور اس کے باوجود آگے بڑھ رہے ہیں‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’گذشتہ دو دن میرے لئے ذاتی اور پیشہ وارانہ طور پر بھی انتہائی مایوس کن رہے لیکن میں ہار ماننے والا اور پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں‘‘۔
عمرعبداللہ کا کہنا تھا’’اب سال کا وہ وقت آیا ہے جب مجھے کچھ وقت ان کیلئے نکالنا ہے جن کو میں چاہتا ہوں، تازہ دم ہونے ، دوبارہ چارج ہونے اور مضبوطی سے واپس آنے کیلئے میں کچھ ہفتوں کیلئے آف گرڈ‘جا رہا ہوں‘‘۔
این سی نائب صدر نے پوسٹ میں مزید کہا’’میں سال نو کے اوائل میں واپس آئوں گا اور ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوں جن کا سال۲۰۲۴کے دوران سامنا ہوگا جن میں جموں وکشمیر میں ہونے والے دو انتخابات شامل ہیں‘‘۔
عمرعبداللہ نے کہا’’جد و جہد اور کا وشیں جا ری رہیں گی۔‘‘