سرینگر//
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ہفتے کے روز کہا کہ انہیں۱۹۹۹میں (مرحوم) جنرل پرویز مشرف نے کرگل کی مہم کی مخالفت کرنے پر حکومت سے بے دخل کر دیا تھا، کیونکہ انہوں نے بھارت اور دیگر پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
تین بار وزیراعظم رہنے والے نے سوال کیا کہ انہیں قبل از وقت وزارت عظمیٰ کے عہدے سے کیوں نکالا گیا۔
شریف نے کہا ’’ مجھے بتایا جائے کہ مجھے۱۹۹۳ اور۱۹۹۹ میں کیوں نکالا گیا۔ جب میں نے کرگل پلان کی مخالفت کی اور کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے… مجھے (جنرل پرویز مشرف نے) نکال دیا گیااور بعد میں جو میں نے کہا وہ درست ثابت ہوا‘‘۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہفتہ کو لاہور میں آنے والے انتخابات کے لیے اپنی پارٹی کے ٹکٹ کے خواہشمندوں سے بات چیت کررہے تھے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز کے سپریم لیڈر نے کہا کہ تینوں موقعوں پر وزیراعظم ہونے کے ناطے وہ ڈیلیور کر رہے تھے لیکن انہیں چلتا کیا گیااور وہ نہیں جانتے کیوں۔’’میں جاننا چاہتا ہوں کہ مجھے ہر بار کیوں نکالا گیا‘‘۔
شریف نے اس وقت دو ہندوستانی وزرائے اعظم کے دورہ پاکستان کے بارے میں بھی بات کی جب وہ پاکستان کے وزیر اعظم تھے۔
شریف نے کہا ’ ’ہمارے دور میں انڈیا کے دو وزرائے اعظم واجپائی اور مودی پاکستان تشریف لائے، اس سے پہلے کبھی کوئی آیا تھا؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کے ہمسائے آپ سے ناراض ہوں یا آپ ان سے ناراض ہوں اور آپ دنیا میں کوئی مقام حاصل کر لیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاملات کو بھارت کے ساتھ بھی ٹھیک کرنا ہے، افغانستان کے ساتھ بھی ٹھیک کرنا ہے، ایران کے ساتھ بھی مضبوط کرنا ہے، چین کے ساتھ بھی مزید بہتر اور مضبوط کرنا ہے، ہمارے پیچھے تو سی پیک کو بھی سبوتاڑ کرنے کی کوشش کی گئی۔