نئی دہلی//
اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ کو لوک سبھا میں قبول کرنے کے بعد، ترنمول کانگریس کی مہوا موئترا کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کر دی گئی۔
اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ میں مہوا موئترا کے خلاف سخت سزا کی مانگ کے ساتھ ہی۱۷ویں لوک سبھا کی رکنیت سے برخاست کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مہوا موئترا نے انتہائی قابل اعتراض، غیر قانونی اور گھناؤنا جرم کیا ہے ۔ کمیٹی نے اس معاملے میں محترمہ مہوا کے خلاف سخت قانونی کارروائی اور وقتی جانچ کی سفارش کی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ پیسے لے کر سوال پوچھنے کے معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے اس کی شکایت کی تھی۔ اس کے بعد لوک سبھا اسپیکر نے معاملہ ایتھکس کمیٹی کو بھیج دیا تھا۔
یہ رپورٹ آج لوک سبھا میں پیش کی گئی۔ کمیٹی کی رپورٹ پر ایوان میں بحث کے دوران کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے تین چار دن بعد بحث کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس پر بعد میں بحث ہوجائے تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ اس پر پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ۲۰۰۵میں۱۰اراکین کو ایک ہی دن میں لوک سبھا اسپیکر سومناتھ چٹرجی نے نکال دیا تھا۔ اس وقت بھی جس دن رپورٹ ایوان کے میز پر رکھی گئی اسی دن سب کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔
کانگریس کی جانب سے منیش تیواری نے سوال اٹھایا کہ کیا ایتھکس کمیٹی کسی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کر سکتی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا انصاف کا عمل ہے جس کے تحت ملزم کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا’’کمیٹی یہ سفارش تو کر سکتی ہے کہ کوئی شخص قصوروار ہے یا نہیں، لیکن سزاکیاہوگی، اس کا فیصلہ ایوان ہی کرسکتا ہے ۔ کمیٹی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ کیسے کر سکتی ہے ‘‘؟
بی جے پی رکن پارلیمنٹ حنا گاویت نے کہا کہ مہوا موئترا کے خلاف’رشوت لے کر سوال پوچھنے ‘کے الزام سے متعلق واقعہ کی وجہ سے ہندوستانی اراکین پارلیمنٹ کی شبیہ پوری دنیا میں داغدار ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موئترا نے قوانین کو توڑا ہے اور کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے ۔ اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ۲۰۰۵میں اسی طرح کے ایک معاملے میں کانگریس حکومت کے دوران جس دن رپورٹ سامنے آئی تھی اسی دن۱۰ممبران اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا تھا اور انہیں بھی اپنا موقف پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔
بحث کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے محترمہ موئترا کی رکنیت منسوخ کرنے کی تجویز پیش کی جسے ایوان میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ اس معاملے پر تشکیل دی گئی بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ونود کمار سونکر کی قیادت والی کمیٹی نے۹نومبر کو اپنی میٹنگ میں موئترا کو ’پیسے لے کرایوان میں سوال پوچھنے‘کے الزامات میں لوک سبھا سے نکالنے کی سفارش کی تھی۔ کمیٹی کے دس میں سے چھ ارکان نے رپورٹ کے حق میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن کے چار ارکان نے رپورٹ پر اتفاق نہیں کیا۔