نئی دہلی// اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے کے درمیان افراط زر کے خطرے کے پیش نظر ریزرو بینک آف انڈیا نے آج ریئل اسٹیٹ انڈسٹری کا پالیسی ریٹ، خاص طور پر ریپو ریٹ کو بغیر کسی تبدیلی کے رکھنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شرح سود میں اضافہ ہوگا۔ گھر خریداروں کو ریلیف مل گیا ہے اور گھروں کی مانگ بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ مسلسل تیسری سہ ماہی ہے جس میں ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ۔ اس سے پہلے ریزرو بینک نے مرحلہ وار اس میں 2.50 فیصد اضافہ کیا تھا۔
این اے آر ای ڈی سی او کے قومی صدر جی ہری بابو نے کہاکہ "ریپو ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ ملک کی اقتصادی اور بنیادی ترقی کے امکانات پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے ۔ مالی سال 2024 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 7 فیصد رہنے کی توقع کے ساتھ نئے سال کے لیے ایک پر امید ماحول پیدا کرتی ہے ۔ غیر تبدیل شدہ ریپو ریٹ رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں مسلسل ترقی کے لیے ایک سازگار ماحول کی بھی نشاندہی کرتا ہے ، جو اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہماری اجتماعی کوششوں کے مطابق ہے اور رہائشی اور تجارتی دونوں شعبوں پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ ہم رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی مضبوط ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے پرعزم ہیں، خاص طور پر سستی رہائش میں، جس کی حوصلہ افزائی آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کے اعلان میں دیے گئے مثبت اشارے سے ہوئی ہے ۔ تاہم، وقفے کے باوجود موجودہ شرح سود گزشتہ چار سالوں میں سب سے زیادہ ہے ۔ ہم آر بی آئی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی اگلی جائزہ میٹنگ میں اس پر غور کرے ۔
سی آر ای ڈی اے آئی این سی آر کے سی ایم ڈی اور گوڑ گروپ کے چیئرمین منوج گوڑ نے کہا کہ رہائشی ریل اسٹیٹ پچھلے دو سالوں سے بہت مثبت رہا ہے ۔ آر بی آئی کے فیصلے سے اس کو مزید فروغ ملے گا۔ مارکیٹ موجودہ 6.5 فیصد ریپو ریٹ کو قبول کر رہی ہے ۔ حالیہ دنوں میں سرکردہ ڈویلپرز کے نئے لانچوں کو حوصلہ افزا ردعمل ملا ہے ۔ انوینٹری ہر وقت کی کم ترین سطح پر ہے ۔ پریمیم اور لگژری پروجیکٹس کی مانگ بے مثال سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ 2023 رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے بہترین سال رہا ہے ۔ آر بی آئی کا لگاتار ساتویں بار ریپو ریٹ کو برقرار رکھنا استحکام کی طرف اشارہ کرتا ہے ، جس سے سیکٹر کو فائدہ ہوگا۔