نئی دہلی//کانگریس نے بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں بہار لوک سیوا کمیشن (بی پی ایس سی) کے امیدواروں پر لاٹھی چارج کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس معاملے کی غیر جانبدارانہ اور عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس کے لیے ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے ۔
کانگریس کی طلبہ یونٹ این ایس یو آئی کے انچارج کنہیا کمار نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پٹنہ میں امیدواروں پر ایک بار پھر پولیس نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا ہے ۔ پولیس کی یہ کارروائی انتہائی افسوسناک اور تشویش کا باعث ہے اور کانگریس اس لاٹھی چارج کی شدید مذمت کرتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بہار میں ہجرت، روزگار اور تعلیم کی صورتحال اہم مسئلہ ہے اور کانگریس طلبہ کے مفادات کے لیے ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے ۔
این ایس یو آئی انچارج نے کہا کہ بہار میں اب بھی گریجویشن پانچ سال میں ہوتا ہے ۔ صوبے میں ہر بھرتی میں بدعنوانی ہوتی ہے اور یہ سب کچھ سرکارکی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔ بی پی ایس سی طلبہ کی بات نہیں سنتی۔ بہار میں ٹی آر ای-3 کا امتحان ہوا، رزلٹ آیا تو اس میں بدعنوانی پر سوالات اٹھے ۔ اس میں ایک ہی شخص کا انتخاب کئی جگہ ہو گیا۔ طلبہ نے سوال کیا کہ ایک شخص کا کئی جگہ انتخاب کیوں کیا جا رہا ہے ؟ اس کے بجائے میرٹ میں آنے والوں کو بھرتی کا موقع دیا جائے ، لیکن حکومت سننے کے لیے تیار نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ حیران کن بات ہے کہ جو طلبہ امتحان میں دھاندلی کے حوالے سے اپنی بات رکھ رہے ہیں، ان پر لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے ۔ یہ سنگین معاملہ ہے اور اس واقعے کی غیر جانبدارانہ اور عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بہار لوک سیوا کمیشن-بی پی ایس سی کا آڈٹ ہونا چاہیے کیونکہ اس ادارے پر مسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں۔ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی کئی بار امیدواروں پر لاٹھی چارج کیاگیاہے ۔ یہ سب اس لیے بھی ہو رہا ہے کیونکہ ڈبل انجن کی جھوٹی حکومت تکبر میں مبتلا ہے ۔
مسٹرکمار نے کہا کہ بہار میں نوکریوں کا انبار ہونا چاہیے لیکن وہاں لاٹھیوں کی بوچھاڑ ہو رہی ہے ۔ صوبے میں بے روزگاری کی شرح، ملک کی بے روزگاری کی شرح سے زیادہ ہے اور دیہی علاقوں کی بے روزگاری تو اور بھی تشویشناک ہے ۔ صوبے میں نوجوان اپنا مستقبل بہتر بنانے کے لیے انتہائی غیر انسانی حالات میں رہتے ہیں اور جدوجہد کرتے ہیں لیکن جب نوکری کی باری آتی ہے تو ان کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے ۔ وہاں امیدواروں کے مطالبات کو سنا نہیں جاتا اور بی پی ایس سی کی طرف سے ان کے ساتھ مسلسل ناانصافی کی جاتی ہے ۔ بہار میں تقریباً چار لاکھ اسامیاں خالی ہیں جن میں اکیلے تعلیمی شعبے میں دو لاکھ سے زیادہ اسامیاں خالی ہیں۔