نئی دہلی//مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے پیر کو اتراکھنڈ میں کاشتکاری کا جائزہ لیا اور ریاست کو ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔
مسٹر چوہان نے دہرادون میں ریاست کے وزیر اعلی پشکر دھامی کے ساتھ اتراکھنڈ کے زرعی نظام پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران مرکزی اور ریاستی حکومت کے اعلیٰ افسران موجود تھے ۔
میٹنگ کے بعد مسٹر چوہان نے کہا کہ بات چیت کا بنیادی مرکز اتراکھنڈ کی زراعت میں مرکزی حکومت کی شراکت پر تھا۔
بات چیت کے دوران چیف منسٹر نے ‘ہاؤس آف ہمالیہ’ کو ریاست میں ایک اہم ادارے کے طور پر قائم کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں زراعت کے میدان میں حیرت انگیز کام ہوا ہے ۔ جب نئی ریاست بنی تو زیر کاشت رقبہ کم ہوا لیکن پیداوار میں اضافہ ہوتا رہا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس، کسانوں کی پروڈیوسر ایسوسی ایشنز، زرعی مصنوعات کی جمع، برانڈنگ، مارکیٹنگ اور جی آئی ٹیک جیسے مسائل پر ریاست کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اس کے لیے انہوں نے لال چاول، باجرا اور جنگلی شہد کا ذکر کیا۔ اس کی ایک خصوصی ٹیم ریاست میں بھیجی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پردھان منتری گرامین آواس یوجنا کے لئے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں وسیع سروے کیا جا رہا ہے ۔ کچے گھروں میں رہنے والوں کو بھی مستقل مکان فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے چوتھے مرحلے میں تمام بستیوں کو شامل کیا جائے گا۔ اتراکھنڈ حکومت لکھ پتی دیدی مہم پر بہت تیزی سے کام کر رہی ہے ۔ اس کے لیے ضروری فنڈز بھی فراہم کیے جائیں گے ۔