سرینگر//
پانچ ریاستوں‘جہاں گزشتہ ماہ اسمبلی انتخابات ہو ئے تھے میں سے مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ ووٹوں کی گنتی تین دسمبر کو ہوگی۔ میزورم میں ۴دسمبر کو ووٹ گنے جائیں گے ۔
راجستھان اور چھتیس گڑھ میں برسراقتدار کانگریس اور مدھیہ پردیش میں حکومت کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی ان تینوں ریاستوں میں سیدھی لڑائی میں بندھے ہوئے ہیں، جب کہ کے چندر شیکر راؤ کی قیادت والی بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کو تلنگانہ میں ہیٹ ٹرک کی امید ہے۔
نتائج پر رائے دہندگان تقسیم ہو گئے ہیں، کچھ ایگزٹ پولز نے مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو آگے اور راجستھان میں اسے برتری دکھائی ہے جبکہ یہ پیشین گوئی کی کہ کانگریس کو تلنگانہ اور چھتیس گڑھ میں برتری حاصل ہے۔
پوسٹل بیلٹ کے ساتھ شروع ہونے والے، مدھیہ پردیش کی ۲۳۰ سیٹوں‘ چھتیس گڑھ کی۹۰سیٹوں‘ تلنگانہ کی۱۱۹ سیٹوں اور راجستھان کی۱۹۹سیٹوں کے لیے سخت سیکورٹی کے درمیان صبح ۸بجے گنتی شروع ہو گی کیونکہ صحرائی ریاست کی ایک سیٹ پر امیدوار کی موت کے بعد پولنگ ملتوی کر دی گئی تھی۔
انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ تین درجاتی حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں اور صرف درست پاس رکھنے والے افراد کو ہی گنتی مراکز میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔
مئی میں کرناٹک کو بی جے پی سے چھیننے کے بعد، کانگریس کی نظریں مدھیہ پردیش اور تلنگانہ پر ہیں اور وہ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اقتدار برقرار رکھنے کی امید کر رہی ہے۔
ان انتخابات میں متاثر کن کارکردگی اپوزیشن انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) میں پارٹی کے موقف کو فروغ دے گی جو ۲۰۲۴کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔