سرینگر//
’’جموںکشمیر نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے عوام کو درپیش مسائل و مشکلات سے باخبر ہے اور ہماری جماعت ہر سطح پر عوامی مسائل اُجاگر کرنے اور ان کا سدباب کرانے کے اپنے فرائض کو بخوبی انجام دینے کی از حد کوشش کرتی رہتی ہے‘‘ ۔
ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر سینئر پارٹی لیڈران اور عہدیداران کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لیڈران کی طرف سے اُجاگر کئے گئے مسائل ومشکلات سُنے اور ان کا سدباب کرانے کیلئے متعلقہ حکام کے ساتھ معاملات اُٹھائے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس وقت عوام سخت ترین بجلی بحران سے پریشانِ حال ہیں اور کئی گنا اضافی فیس ادا کرنے کے باوجو دبھی صارفین کو معقول اور مناسب بجلی فراہم نہیں ہورہی ہے ۔ بجلی کے بدترین بحران سے نہ صرف عوام زندگی متاثر ہوئی ہے بلکہ چھوٹے کارخانے اور اُن دکاندار حضرات کا کاروبارٹھپ ہوکررہ گیاہے جن کے کام انحصار بجلی پر ہوتا ہے ۔
این سی صدر نے حکومت پر زور دیا کہ بجلی بحران سے نمٹنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے اور لوگوں کو راحت پہنچائی جائے ۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس عوامی مسائل و مشکلات سے بخوبی واقف ہے اور ہم اس بات سے بھی باخبر ہیں کہ موجودہ دور میں عوام کا جینا کیسے دوبھر ہو گیاہے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہر ایک فرد کی ہمیشہ یہی کوشش رہتی ہے کہ کسی طرح سے لوگوں کو راحت پہنچائی جائے اور ہمارے لیڈران ہر وقت عوام مسائل و مشکلات اُجاگر کرنے اور ان کا سدباب کرانے میں مصروف رہتے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نے شنل کانفرنس نے ریاستی عوام کی ترجمان جماعت ہے اور ہماری جماعت نے ہمیشہ لوگوں کو ہی طاقت کا سرچشمہ مانا ہے ۔
دریں اثنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے جمعرات کو یہاں اپنے اپنے صدر دفاتر کے باہر بجلی کی قلت کے خلاف احتجاج درج کیا احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے اور وہ بجلی کو بحال کرو جیسے نعرے لگا رہے تھے ۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی پی لیڈروں اور ورکروں نے اپنے پارٹی ہیڈ کواٹر کے باہر بجلی کی قلت کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں کی قیادت آسیہ نقاش کر رہی تھیں اور احتجاجی جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے ۔ انہوں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی تاہم ان کو روک دیا گیا۔
ایک احتجاجی لیڈر نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے حکومت کو جگانے کیلئے آج یہاں احتجاج کیا۔انہوں نے کہا کہ وادی کے شہر و گام میں بجلی کی کافی قلت ہے جس کی وجہ سردیوں کے ان ایام میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
دریں اثنا جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے بھی یہاں اپنے صدر دفتر کے باہر بجلی بحران کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پارٹی جھنڈے اٹھائے تھے اور وہ جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے ۔
ایک لیڈر نے کہا کہ کشمیر میں بجلی کا شدید بحران ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی شدید قلت سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں بجلی کی عدم دستیابی سے کام متاثر ہوا ہے اور بچوں کی تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
بتادیں کہ صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری نے گذشتہ روز میڈیا کو بتایا کہ کشمیر میں ایک ہفتے کے اندر بجلی کی صورت بہتر ہونے کی توقع ہے اور اس سلسلے میں کام کیا جا رہا ہے ۔