نئی دہلی// کانگریس نے پیر کو کہا کہ مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے فقدان کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار ملک سے بھاگ رہے ہیں، بدعنوانی عروج پر ہے اور مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، اس لیے 75 سال میں روپیہ نچلی ترین سطح پر چلا گیا ہے کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ روپیہ 77.41 پیسے فی ڈالر کی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور 75 سال میں پہلی بار روپیہ ایک طرح سے اس سطح پر گرکر آئی سی یو میں پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہبی بنیادوں پر لوگوں کے جذبات بھڑکائے جا رہے ہیں اور ملک میں بدامنی کا ماحول ہے۔ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے فقدان کی وجہ سے ہر طرف مہنگائی کا راج ہے۔ پٹرول، ڈیزل اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور سرمایہ کار ملک چھوڑ کر واپس جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی، پالیسی کا فقدان، مذہب کی بنیاد پر ملک میں بدامنی کا ماحول اور ملک اور ریاستوں پر حد سے زیادہ قرض جیسی کئی وجوہات کی وجہ سے سرمایہ کار بھاگ رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل گر رہے ہیں۔ مارچ اور اپریل کے 15 دنوں میں ملکی کرنسی کے ذخائر 604 ارب ڈالر سے کم ہو کر 536 ارب ڈالر پر آگئے اور ایک ہفتے کے دوران 31 ارب ڈالر کا سرمایہ باہر چلا گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ہندو مسلم کا ماحول بنا کر مذہبی تصادم کو بڑھاوا دے رہی ہے اس لئے سرمایہ کاروں اور بیرونی سرمایہ کاروں کا پیسہ باہر جا رہا ہے۔
قبل ازیں ایک ٹویٹ میں مسٹر سرجے والا نے روپے کی گرتی ہوئی قدر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی تاریخ میں آج روپیہ آئی سی یو میں ہے، رہنمائی بورڈ عمر کب کی پار کر چکا ہے، غیر فعال اثاثے – این پی اے 75 برسوں میں سب سے زیادہ ہے، سب سے زیادہ بے روزگاری ہے، مہنگائی نے کمر توڑ دی ہے، سب سے زیادہ مہنگا پٹرول اور ڈیزل ہے، مودی جی ہیں تو ممکن ہے۔