سرینگر//
پولیس کاکہنا ہے عسکریت پسندوں کے حملے میں زخمی ہونے والا ایک پولیس اہلکار ہفتہ کی شام یہاں کے سکمز ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ پولیس اہلکار ہفتہ کی صبح سرینگر ضلع میں ڈاکٹر علی جان روڈ پر آئیوا پل کے قریب عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پولیس اہلکار، غلام حسن ڈار ولد غلام رسول ڈار آف ڈانوار عیدگاہ، اپنی موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ممکنہ طور پر پی سی آر میں ڈیوٹی پر جا رہا تھا، جب آج صبح عسکریت پسندوں نے اس پر فائرنگ کر دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔
افسر نے بتایا کہ پولیس اہلکار، جو۱۱۲ پولیس گاڑی کے ساتھ ڈرائیور ہے، کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
بعد میں شام کو، پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔سکمز ہسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر جی این یتو نے اس کی تصدیق کی۔
اس سے پہلے زخمی اہلکار کے بھائی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غلام حسن سال۲۰۰۲سے محکمہ پولیس میں تعینات ہے اور۲۰۰۹میں مستقل ہوا ۔ انہوں نے بتایا مذکورہ اہلکاربطور ڈائیور وہ بھی ٹریفک پولیس میںکام کرہا ہے ۔
انہوں نے کہا اس کے بھائی نے آج تک کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا یا جس کی وجہ سے وہ بلا خوف کہیں بھی جاتا تھا حتیٰ کہ مکان کے چاروں اطراف کوئی دیوار بھی نہیں۔
اس واقعے کے بعد وہاں خواتین جمع ہوئیں جوزور زور سے رو رہی تھیں ۔
ایک اہلکار نے مزید کہا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے تلاش شروع کر دی گئی ہے جبکہ شہر میں بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائیاں تیز کر دی گی ہیں ۔