نئی دہلی//
ہندوستان اور امریکہ کے وزرائے دفاع اور خارجہ نے جمعہ کو جیٹ انجن کی تیاری، چین، ہند پیسیفک خطہ، اسرائیل،حماس جنگ، کینیڈا اور دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے سمیت مسائل کے مختلف پہلوؤں پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن کے ساتھ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان پانچویں ٹو پلس ٹووزارتی مذاکرات کی مشترکہ صدارت کی۔
بات چیت کے بعد سنگھ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر ان کی امریکی وزیر دفاع کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی شعبے میں تعاون کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مضبوط شراکت داری اور سپلائی چین کو یقینی بنا کر دفاعی صنعت کے شعبے میں تعاون کی نئی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ بات چیت کے دوران دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے ، خلائی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک ساتھ آگے بڑھنے اور لوگوں کے درمیان رابطوں کو بڑھانے سمیت اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی گئی۔ دونوں فریقین نے بحر ہند، جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور یوکرین کے تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مذاکرات میں بین الاقوامی فورمز اور پسماندہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں تعاون بڑھانے کے عزم کی بھی تصدیق کی گئی۔
آسٹن نے کہا کہ بات چیت کے دوران ممالک نے کسی بھی قسم کے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے خیالات کے تبادلے کو اہم قرار دیتے ہوئے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بات چیت کے بعد سیکرٹری خارجہ ونے موہن کواترا اور سیکرٹری دفاع گردھر ارمان نے سوالات کے جواب میں کہا کہ دونوں ممالک نے جیٹ انجن بنانے میں تعاون، چین، ہند،بحرالکاہل خطہ‘ اسرائیل،حماس جنگ ،کینیڈا اور دفاعی شعبے میں بڑھتے ہوئے تعاون سمیت مختلف امور پر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
کواترا نے کہا کہ کینیڈا کے معاملے پر ہندوستان اپنے تمام اتحادیوں اور دوست ممالک کے ساتھ مسلسل بات چیت کر رہا ہے ، وہ سبھی ہندوستان کے موقف اور اس کے خدشات کو سمجھتے ہیں۔ ہندستان اس حوالے سے اپنی پوزیشن پہلے ہی واضح کر چکا ہے ۔ ہندستان کی سلامتی کے حوالے سے ٹھوس تحفظات ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے گروپتونت سنگھ پنن کے ویڈیو کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک کھلے ، آزاد، خوشحال اور حکمرانی پر مبنی ہند،بحرالکاہل خطے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ بات چیت کے دوران اسرائیل اور حماس جنگ پر بھی بات چیت ہوئی اور دونوں فریقوں نے اپنے تحفظات اور اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا۔ ہندستان اس معاملے کے دو ملکی حل اور بحران کے جلد حل کے لیے جلد مذاکرات کے حق میں ہے ۔ ہندوستان نے اسرائیل پر حماس کے حملے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ وہ دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر قائم ہے ۔ ہندوستان بھی انسانی بنیادوں پر فلسطین کو امداد بھیجنے کی وکالت کرتا ہے ۔
چین سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ چین اور بھوٹان کے مسائل پر وسیع بات چیت ہوئی ہے ، حالانکہ انہوں نے اس بارے میں تفصیلی معلومات نہیں دیں۔
ارمانے نے کہا کہ لڑاکا طیاروں کیلئے ایف۴۱۴؍انجن تیار کرنے کے معاہدے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ۔ پریڈیٹر ڈرون کی خریداری پر بھی عمل کو آگے بڑھایا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک ہندوستانی فوج کی ضروریات کے مطابق بکتر بند گاڑیوں کی مشترکہ ترقی پر بھی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔